لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک )گروپ ایڈیٹر روز نامہ 92نیوز ارشاد احمد عارف نے کہا ہے عمران خان سے توقع یہ تھی کہ وہ پوری قوم کو متحرک کرینگے ،روزگار، سرمایہ کاری،تجارت اور صنعت کے نئے مواقع آئینگے لیکن 9مہینے میں ایسا کوئی کام نہیں ہوا۔ پروگرام کراس ٹاک میں میزبان اسد اﷲ خان سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا اب جو مستقبل کے حوالے سے تصویر مشیر خزانہ عبد الحفیظ شیخ نے ہمیں دکھائی ہے اس میں دو ، تین چیزیں پازٹیو بھی ہیں جس کا ادراک کرنا چاہئے ۔ حکومت کہہ رہی ہے کہ ہم زراعت اور مینو فیکچرنگ دونوں پر توجہ دینگے اور اگر یہ ٹیکس کی وصولی کے اہداف ساڑھے 5ہزار ارب تک لے جاتے ہیں اور فائلرز کو بڑھاتے ہیں اور ٹیکس نیٹ کو وسیع کرلیتے ہیں تو بہت اچھی اچیومنٹ ہوسکتی ہے ۔اب حکومت کی فیصلے ، نیت پر دارومدار ہے کہ اگر یہ اپنے فیصلوں پر عملدرآمد کروا لیتے ہیں تو میرا نہیں خیال کہ ہم ا ٓگے نہ بڑھ سکیں۔ ماہر معاشی امورڈاکٹر اشفاق حسن نے کہا ہے پاکستان کا آئی ایم ایف کے ساتھ پروگرام بہت ہی ٹف ہے ۔جب آپ کو ٹف پروگرام دیا جارہا ہو اور آپ پیچھے ہٹنے کی کوشش کرینگے تو اے ڈی بی اور ورلڈ بینک بھی اپنا ہاتھ کھینچ لینگے ۔یہ اس طریقے سے ملکوں کو مجبور کردیتے ہیں کہ اب آپ ہمارے چنگل سے نکل نہیں سکتے ۔ 2000سے لے کر اب تک ہم چار بار آئی ایم ایف میں جاچکے ہیں۔اب ہم پانچویں مرتبہ آئی ایم ایف میں جارہے ہیں ۔ اکنامک ایڈوائزری کونسل اور وزرا کی ایک کمیٹی بننی چاہئے جو آئی ایم ایف کے پروگرام پر عملدرآمد کروائے تاکہ آئندہ کوئی یہ نہ کہہ سکے کہ ہم آپ نے تو ہم سے پروگرام پر ٹھیک سے عملدرآمد ہی نہیں کروایا۔ کرکٹ ایکسپرٹ مرزا اقبال بیگ نے کہا ہے کہ پاکستانی کرکٹ ٹیم افغانستان سے اس لئے ہار گئی کہ ٹیم میں پلاننگ کی کمی تھی ۔ فہیم اشرف،جنید خان،عابد علی،محمد عامرٹیم سے باہر ہوگئے ۔ ٹیم کی کوئی ایک ڈائریکشن نہیں ہے ۔