لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک)تجزیہ کار ہارون الرشید نے کہا ہے کہ چیئرمین نیب کیخلاف مہم کی تحقیق سے پتہ چلا ہے کہ اصل حقائق کیا ہیں ۔پروگرام نائٹ ایڈیشن میں میزبان شازیہ سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا اس معاملے سے عمران خان کا کوئی تعلق نہیں ، نجی ٹی وی کے مالک نے وزیراعظم کی پیٹھ میں چھرا گھونپنے کی کوشش کی۔ اگر چہ جاوید چودھری اچھے صحافی ہیں لیکن انہوں نے انتہائی غیر ذمہ داری کا مظاہرہ کیا ۔ اس طرح کی چیزیں لکھی جاتی ہیں نہ شائع کی جاتی ہیں ۔فتنہ پھیلانا قتل سے بڑا جرم ہے ۔ عمران خان نے اقتدار کیلئے سمجھوتہ کرلیا ۔اس کے اردگرد خوشامدیوں کا گروہ ہے ۔ انہیں ملک کی کوئی فکر نہیں، یہ اقتدار کے بھوکے لوگ ہیں۔حکومت کیخلاف تحریک فوری نہیں چل سکتی ۔تحریک انصاف کی رہنما عندلیب عباس نے کہا کہ اگریہ نیب اس قدر برا تھا تو دس سال تک اپوزیشن والوں نے آواز کیوں نہیں نکالی۔اس وقت نیب اچھا تھا اور پی پی ن لیگ خاموش تھی۔ اس میں چلنے والے مقدمات اپوزیشن کے بنائے ہوئے ہیں ہم نے تو نہیں بنائے ۔ اپوزیشن کا کا م مخالفت کرنا اورعوام کے مسئلوں پر کھڑے ہوناہے لیکن ابھی تک یہ سارے عوام نہیں بلکہ اپنے مسائل پر کھڑے ہیں۔بچیوں کے ساتھ جو واقعات ہوئے وہ انتہائی تکلیف دہ ہیں۔ نظام میں ابھی بہت زیادہ سقم ہے ۔ ن لیگ کے رہنما رانا ثنااﷲ نے کہا انہیں نے معیشت کا بیڑہ غرق کیا ، ان کی بنیاد ہی جھوٹ پرہے ۔ اگر یہ ہر چیز کو 31 مئی 2018 کی پوزیشن لے آئیں توہم تحریک نہیں چلائیں گے ۔ ہماری تحریک کی قیادت کا تمام پارٹیوں کی مشاورت کے بعد فیصلہ کیاجائے گا۔لیڈر تحریکوں کو جیل میں بیٹھ کر ہی لیڈ کرتے ہیں، ہم مرحلہ وار احتجاج کریں گے ۔ پیپلزپارٹی کے رہنما سردار لطیف کھوسہ نے کہا موجودہ حکومت نے دس ماہ میں جس قدر قرضہ لیا کسی حکومت نے نہیں لیا۔ انہوں نے معیشت کی بہت تباہی کردی ۔موجودہ حکومت نے آئی ایم ایف کے ہاتھوں فروخت کردیا ۔کیا چیئرمین نیب کیخلاف ہونے والا معاملہ پی پی نے کرایا ہے ؟ پی ٹی آئی والے جتنا مرضی شورکرلیں ان کا یہ بیانیہ نہیں چلے گا، ان میں اتنی برداشت نہیں کہ کسی کی بات سن لیں۔