اسلام آباد (خبرنگار) الیکشن کمیشن نے وزیراعظم عمران خان کا الیکشن کمیشن پر جمہوریت کو نقصان پہنچانے کے الزام کا نوٹس لیتے ہوئے آج اجلاس طلب کر لیا ہے ، چیف الیکشن کمشنر کی زیر صدارت خصوصی اجلاس میں وزیراعظم کے الیکشن کمیشن سے متعلق بیان کا،جائزہ لیا جائے گا۔ ذرائع کے مطابق وزیراعظم کے خطاب کا ریکارڈ حاصل کرلیا گیا ، الیکشن کمیشن وزیراعظم کے بیان پر آئینی حدود میں رہتے ہوئے ردعمل جاری کرے گا، قبل ازیں الیکشن کمیشن نے وفاقی وزرا کی پریس کانفرنس کا بھی نوٹس لے لیا، شاہ محمود قریشی کی قیادت میں وزرا نے الیکشن کمیشن پر الزامات لگائے تھے ، الیکشن کمیشن نے پیمرا سے وفاقی وزرا کی پریس کانفرنس کا ریکارڈ طلب کر لیا ، ریکارڈ کا جائزہ لے کر مزید کارروائی کا فیصلہ کیا جائے گا۔ دوسری طرف سینٹ کے حالیہ انتخابات کے نتائج روکنے کے لیے درخواست پاکستان ڈیموکریٹک الائنس کے فوکل پرسن وحید کمال کی جانب سے دائر کردی گئی جس میں سینٹ انتخابات کالعدم کرنے اور سپریم کورٹ کی ہدایات کے مطابق سینٹ کے نئے انتخابات کرانے کی استدعا کی گئی ، موقف اختیار کیا گیا کہ تین مارچ کو سینٹ الیکشن کے دوران نہ صرف ضابطہ اخلاق بلکہ سپریم کورٹ کے ا حکامات کی بھی خلاف ورزی ہوئی اور سنگین بے ضابطگیاں دیکھنے میں آئیں، پولنگ کے دوران ووٹرز موبائل سے بیلٹ پیپرز کی تصاویر بناتے رہے ۔ دریں اثنا الیکشن کمیشن نے سینیٹ کے تمام منتخب امیدواروں سے انتخابی اخراجات کے گوشوارے طلب کرلیے ، جاری بیان میں کہا گیا گوشوارے جمع نہ کرانے والوں کی کامیابی کانوٹیفکیشن روک لیا جائے گا، منتخب سینیٹرز کی کامیابی کا نوٹیفکیشن 11 مارچ سے قبل جاری ہوگا۔