لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک)تجزیہ کار ہارون الرشیدنے کہا ہے کہ عارف نظامی کی ماضی میں کئی خبریں درست ثابت ہوچکی ہیں ،این آراو کے حوالے سے ان کی خبر میں کوئی نہ کوئی چیز تو ہے ،سوال تو یہ پیداہوتا ہے کہ ڈیل اگر ہورہی ہے تو کس چیز پر ہورہی ہے ۔پروگرام مقابل میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا ا س کھیل میں سارے ادارے عمران خان کے خلاف ہیں، قطر نے سکیورٹی کیلئے پاکستانی مانگے جو درست ہے ،پاکستانیوں کو ملازمت دینے کی بات آج سے چھ سات سال پہلے شروع ہوئی تھی۔انہوں نے کہاہوسکتا ہے کہ ایک وقت آئے کہ جب عمران خان سے کہا جائے کہ ملک مشکل حالات میں ہے اور انہیں جانے دیاجائے لیکن یہ مشکل ہے ۔ انہوں نے کہا اگر یہ مانتے ہیں تو ان کی سیاست ختم ہوتی ہے لیکن ان کی اولاد پھر حکومت کریگی، اگر عمران خان انہیں معاف کرتا ہے تو اس کی سیاست خطرے میں پڑ سکتی ہے لیکن اگر یہ پیسے دیتے ہیں اور چلے جاتے ہیں تو ان کی سیاست ختم ہوجائے گی۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا اگر نجی چینلز نہ ہوتے تو اپوزیشن کی اے پی سی کاکوئی نام بھی نہ سنتا ، اب میڈیا ان کی تقاریر چلارہاہے ، جو جیلیں کاٹتے تھے وہ اورلوگ تھے جن میں خواجہ سعد رفیق کے والد خواجہ رفیق بھی شامل ہیں، یہ دکھ جھیلنے والے نہیں۔ انہوں نے کہا عمران خان نے بہت غلطیاں کی ہیں لیکن انہیں کام توکرنے دیں۔تجزیہ کار ظفر ہلالی نے کہا میرا خیال ہے کہ ڈیل یاڈھیل کے معاملے میں عرب آگئے ہیں ،سعودی عرب اس میں اتنی دلچسپی نہیں رکھتا لیکن قطر آگیا جو زیادہ دلچسپی رکھتاہے ،ہماری معاشی صورتحال ایسی ہے کہ عمران خان جتنا بھی زور لگالے اصول پر نہیں چلے گا۔