اسلام آباد ( خبر نگار خصوصی) قومی اسمبلی اجلاس میں بجٹ پر بحث کا آغاز کرتے ہوئے قائد حزب اختلاف شہباز شریف نے بجٹ کو عوام دشمن قرار دے کر مسترد کرتے ہوئے واپس لینے کا مطالبہ کردیااور کہا کہ جوبھی کرلیں بجٹ کی ڈٹ کر مخالفت کرینگے ۔ انہوں نے نئے بجٹ میں بجلی اور گیس کی قیمتیں مئی 2018 ئکی سطح پر لانے ، مزدور کی کم از کم تنخواہ 20 ہزار روپے کرنے ، تیل اور گھی پر عائد ٹیکس واپس لینے ، گریڈ 16 کے ملازمین کی تنخواہوں میں50فیصد اضافہ اور ماہانہ ایک لاکھ روپے تنخواہ والے کو ٹیکس استثنیٰدینے کا مطالبہ کیا۔شہباز شریف نے کہا کہ حکومت کو میثاق معیشت کی پیشکش کی جو ٹھکرادی گئی۔ انہوں نے کہا کہ بجٹ ظلم کی تلوار ہے جو عام آدمی کی گردن کاٹنے کیلئے لائی گئی ، حکومت تو 4ہزار ارب اکٹھے نہیں کرسکی، بتائیں ٹیکس کی مد میں 5ہزار555 ارب روپے کیسے اکٹھے کر ینگے ۔ آئی ایم ایف کے پاس جا کر عمران خان قوم کو خودکشی کے قریب لے گئے ، غربت اس حد تک بڑھتی نظر آرہی ہے کہ کہیں خونی انقلاب ہی نہ آجائے ۔ عمران خان نے 10 ماہ میں عوام کی چیخیں نکال دی ہیں۔ یہ بد ترین اقدامات سے پاکستان کو معاشی جہنم بنا رہے ہیں۔شہباز شریف نے کہا کہ ادویات کی مفت فراہمی یقینی بنائی جائے ۔ پی ٹی آئی سے چارٹر آف اکانومی کیلئے تیار ہیں، وزیراعظم ملکی ترقی کیلئے ایک قدم بڑھائیں ہم دو قدم بڑھائینگے ۔ عمران خان کے پاس این آر او دینے کاختیار نہیں ۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ آصف زرداری، سعد رفیق اور محسن داوڑ ایوان کے ممبر ہیں، ان کے پروڈکشن آرڈرز جاری کئے جائیں۔شہباز شریف نے چیئرمین نیب کے ویڈیو سکینڈل پر کمیشن بنانے کا مطالبہ بھی دہرایا۔ وزیر توانائی عمر ایوب نے شہباز شریف کی بجٹ تقریر کا جواب دیتے ہوئے کہاکہ شہباز شریف کی تقریر ن لیگ پر خود کش حملہ ہے ، توقع نہیں تھی شہبازشریف اپنی ہی پارٹی پر خودکش حملہ کرینگے ۔ 2018ء میں جتنی لوڈ شیڈنگ تھی اس کی مثال نہیں ملتی۔ہم نے موجودہ سسٹم کو ٹھیک کیا۔99.35 فیصد لوڈ شیڈنگ کا مسئلہ حل کیا۔آج ملک میں 80 فیصد لوڈ شیڈنگ نہیں ہو رہی۔ بجلی کے ٹرانسمیشن نظام کیلئے 20 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری آنے والی ہے ۔انہوں نے کہا کہ 2020تک گردشی قرضے کا بہاؤ صفر کر دینگے ۔ساڑھے 5ہزارارب ریونیو اکٹھا کر کے دکھا ئینگے ۔ن لیگ کی فارن پالیسی انتہائی غلط تھی۔مفتاح اسماعیل نے آتے ہی روپے کی قدر گرانا شروع کی،رونا بہت آسان ہے آئینہ بھی دیکھ لیا کریں۔وزیر دفاع پرویز خٹک نے کہا کہ شہباز شریف نے غلط اعداد و شمار دیئے ،ان کا دل چھوٹا ہے جو بات سننے کیلئے نہیں رکے ۔رکن جماعت اسلامی مولانا عبد الاکبر چترالی نے کہا کہ بجٹ کا بہت بڑا حصہ سود میں جارہا ہے ، بتایا جائے اب سود اور ریاست مدینہ ساتھ ساتھ چلیں گے ۔پی پی چیئرمین بلاول زرداری نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ قومی اسمبلی کا اجلاس جاری ہے ، بجٹ سیشن اہم اور ایک ہفتے سے چل رہا ہے لیکن ارکان کے پروڈکشن آرڈر جاری نہیں کیے جارہے ، موجودہ صورتحال جمہوریت اور ایوان کی توہین ہے ۔سپیکر اسمبلی کا اپنی کرسی اور عہدے سے وعدہ پورا نہیں ہورہا۔