اسلام آباد (سپیشل رپورٹر ،92 نیوزرپورٹ، نیوزایجنسیاں ) چیئرمین پاکستان تحریک انصاف اور سابق وزیراعظم عمران خان نے مئی کے آخری ہفتے میں لانگ مارچ کا اعلان کردیا ۔اپنے ویڈیو بیان میں عمران خان نے کہا تحریک انصاف کور کمیٹی اجلاس میں لانگ مارچ کافیصلہ ہوا ہے ،ہم مئی کے آخری ہفتے میں یہ کال دینے لگے ہیں،پی ٹی آئی کونہیں پورے ملک کوکال دے رہاہوں،یہ کال اسلئے دے رہے ہیں کہ غیرملکی سازش کرکے پاکستان کی توہین کی گئی،غیرملکی سازش کے تحت کرپٹ ترین لوگوں کوملک پرمسلط کیاگیا،کابینہ میں 60فیصدلوگ ضمانت پرہیں،جووزیراعظم بنالوگ اسے کرائم منسٹرکہتے ہیں،ان پرنیب،ایف آئی اے میں 40ارب روپے کرپشن مقدمات ہیں،یہ ملک کی توہین ہے ،سارے پاکستان کوپیغام دیناچاہتاہوں سب ابھی سے تیاری کریں،چاندرات سے ہماری تحریک کاآغازہوگا،پاکستان بھرمیں نوجوان قومی پرچم لیکرنکلیں،ساری دنیا کوآپ نے بتاناہے پاکستان زندہ قوم ہے ،اس کے بعداگلا لائحہ عمل ہوگاوہ پوری تیاری ہوگی،میراایمان ہے یہ لانگ مارچ پاکستان کی تاریخ کاسب سے بڑامارچ ہوگا،عوام کاسمندراسلام آبادمیں جمع ہوگا۔ باوثوق ذرائع کے مطابق عمران خان نے پارٹی کے سینئر رہنمائوں کی آرا مسترد کرتے ہوئے مئی کے آخر میں لانگ مارچ کی کال دی۔ ذرائع کے مطابق اکثر رہنمائوں کی جانب سے چیئرمین کو مختلف شہروں میں احتجاجی جلسوں کا سلسلہ جاری رکھنے کا مشورہ دیاگیا ,وہ لانگ مارچ کی فوری کال سے گریزاں دکھائی دیے جبکہ سابق وزیر داخلہ شیخ رشید و دیگر کی رائے تھی وقت ضائع کرنے کی بجائے لانگ مارچ کی کال دی جائے ۔دریں اثناء چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے دھمکی آمیز مراسلے کی تحقیقات کیلئے صدر عارف علوی اور چیف جسٹس پاکستان کوخط لکھ دیے ۔عمران خان نے صدر مملکت سے بطور سربراہِ ریاست اور کمانڈر ان چیف افواجِ پاکستان فوری کارروائی کی سفارش کی ہے ۔خط میں کہا گیا امریکی اسٹنٹ سیکرٹری نے دیگر حکام کیساتھ ہمارے سفیر سے باضابطہ ملاقات کی،پاکستانی سفیر کی جانب سے اس ملاقات سے متعلق بھجوائی گئی تمام تفصیلات خفیہ مراسلے کی شکل میں آ پ کے پاس موجود ہیں،آخری کابینہ اجلاس میں تحریک انصاف کی حکومت اس نتیجے پر پہنچی تھی کہ مراسلے کے مندرجات میں سازش کے آثار نمایاں ہیں، اس سازش کا مقصد مجھے وزارتِ عظمیٰ سے ہٹانا تھا، یہ ایک نہایت سنجیدہ نوعیت کا معاملہ ہے ، اس کے نتیجے میں میری حکومت کو سازش پر مبنی تحریک عدمِ اعتماد کے ذریعے چلتا کیا گیا، عدالتِ عظمیٰ کیلئے میموگیٹ کی نظیر موجود ہے ،عدالتِ عظمیٰ سازش کے کرداروں کے تعین کیلئے کمیشن دے جو کھلے عام معاملے کی تحقیقات کرے ،ایوانِ صدر اور عدالتِ عظمیٰ کی جانب سے معاملے پر خاموشی سے عوام میں شدید مایوسی پھیل رہی ہے ، ووٹ کی پرچی سے 5 سالہ حکومت منتخب کرنے کے اپنے جمہوری حق پر بیرونی سازش کی شکل میں پڑنے والے ڈاکے پر عوام سراپا احتجاج ہیں، عوام حصولِ انصاف کیلئے عدالتِ عظمیٰ و سربراہِ ریاست کی جانب نظریں لگائے ہوئے ہیں،صدرِ مملکت اور چیف جسٹس سے گزارش ہے عوام کی امیدوں پرپورا اتریں۔