ملتان(خبر نگار) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں وزیراعظم عمران خان کے خطاب کو دنیا دیکھے گی،عمران خان نیو یارک میں کشمیر کے سفیر کے طور پر مسئلہ کشمیر کو اجاگر کریں گے ،جنیوا میں مسئلہ کشمیر بھرپور اندازمیں اٹھا کر بھارت کا اصلی چہرہ بے نقاب کرایا، میری تقریر کے بعد جنیوا میں 58ممالک نے پاکستان کے بیانیے کا ساتھ دیا،مسئلہ کشمیر پر مسلم امہ ،او آئی سی ہمارے ساتھ ہے ،اپوزیشن کشمیر کے معاملے پر سیاست نہ کرے ،اپوزیشن کو اسمبلی میں صدارتی تقریر سننی چاہئے تھی،اپوزیشن کے رویے کے باعث بھارت میں ہمارا مذاق اُڑایا جا رہاہے ،بھارتی آرمی چیف کا آزاد کشمیر پر بیان گیڈر بھبھکی ہے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روزیونین کونسل 22میں سیوریج کے منصوبے کے افتتاح سے قبل میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہا وزیراعظم نیو یارک میں دنیا کے سامنے کشمیر کا مقدمہ پیش کررہے ہونگے اور مولانا لانگ مارچ کی باتیں کررہے ہیں،میری درخواست ہے کہ مولانا اپنے فیصلے پر نظر ثانی کریں۔انہوں نے کہا کرتار پوری بارڈر کے حوالے سے اپنے فیصلے پر قائم ہیں ،یہ اپنے وقت پر کھلے گا۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا ہم آج بھی اسی بات پر قائم ہیں کہ افغانستان میں امن کا واحد حل ڈائیلاگ ہے ، طاقت کے بل بوتے پر افغانستان میں امن قائم نہیں ہوسکتا،مذاکرات میں تعطل عارضی ہے ، ہماری خواہش ہے مذاکرات دوبارہ شروع ہوں۔شاہ محمود قریشی نے ملتان کے مسائل پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ملتان میں سیوریج کے نظام کی بہتری کیلئے منصوبے شروع کر رہے ہیں، سیوریج کا مسئلہ حل کئے بغیرسڑکیں بنانا بے معنی ہو گا، سیوریج کے بعد سڑکوں کو بنایا جائے گا۔