اسلام آباد(شائق حسین)وزیراعظم عمران خان امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ ہونے والی ملاقات میں جہاں انسداد دہشتگردی، دفاعی و معاشی تعاون اور توانائی جیسے اہم معاملات پر تبادلہ خیال کریں گے وہاں پاک بھارت تعلقات میں بہتری اور امن مذاکرات کی بحالی کے امکانات پر بھی باتچیت ہوگی۔ ایک سینئر پاکستانی سفارتکار نے بتایا کہ وزیراعظم کے دورہ اور صدر ٹرمپ کے ساتھ ملاقات سے باہمی تعلقات میں تنائو میں کمی کی راہ ہموار ہوگی۔ باہمی تعلقات بحال کرنے کا موقع ملے گا۔سفارتی اہلکار کے مطابق ہماری خواہش ہے دونوں ممالک معیشت، دفاع اور توانائی جیسے اہم معاملات میں تعاون بڑھانے کی جانب جائیں۔ انسداد دہشتگردی کے موضوع پر امریکی صدر اور دیگر حکام کے ساتھ بات چیت ہوگی۔افغان امن مذاکرات بھی بات چیت کا اہم حصہ ہے ۔ ابتک دوحہ میں اس بات چیت کے 7 رائونڈ ہوچکے ہیں اور امریکی حکام ان مذاکرات کے حوالے سے پاکستان کے اہم اور مثبت کردار کے معترف نظر آتے ہیں۔ دورے میں فنانشل ایکشن ٹاسک فورس اور پاکستان کی گرے لسٹ میں شمولیت پر بھی بات چیت ہوگی۔امور خارجہ، دفاع اور سکیورٹی معاملات کے ماہر عامر رانا نے بتایا کہ وزیراعظم کا دورہ امریکہ یقینا اہم ہے ، اس میں پاک امریکہ تعلقات کے مختلف پہلوئوں کے ساتھ ساتھ افغانستان اور دیگر علاقائی معاملات پر بھی بات چیت ہوگی۔ امریکی حکام اس دورے میں افغان طالبان کے ساتھ ہونے والی امن بات چیت کو آگے بڑھانے میں پاکستان کے کردار پر اظہار تشکر کریں گے ، اس بات چیت کو کامیابی سے انجام تک پہنچانے جیسے اہم معاملات پر غور کیا جائے گا۔ خارجہ ودفاعی امورکے امور ڈاکٹر حسن عسکری نے بھی وزیراعظم کے دورہ امریکہ کو اہم قراردیا اور کہا کہ امریکہ کو اندازہ ہے کہ افغانستان میں دیرپا امن کے قیام کے حوالے سے پاکستان کا اہم کردار ہے ۔پاکستان نے یہ کردار انتہائی مثبت طریقے سے ادا کیا ہے اور یہی وجہ ہے کہ ٹرمپ انظامیہ کے رویے میں فرق اور تبدیلی دکھائی دیتی ہے ۔ اس دورے سے دونوں ممالک کے مابین تعلقات میں بہتری اور مختلف شعبوں میںتعاون میں اضافے کی راہ ہموار ہونے کا امکان ہے ۔