مکرمی !حکومتی معاشی ترقی کے دعوے جھوٹ کا پلندہ ،الفاظ اور اعدادوشمار کا گورکھ دہندہ ہیں۔ عوام تاریخی مہنگائی اور بے روزگاری کے سونامی کے طوفان میں ڈوبی ہوئی ہے ۔ معاشی تنگدستی کی وجہ سے خودکشیوں میں روز بروز اضافہ ہورہا ہے مزدور اورچھوٹے سرکاری ملازم اور دیگر محنت کش طبقات فاقوں پر مجبورہوچکے ہیں۔ خوشحالی صرف حکومتی صفوں کے علاوہ کہیں نظر نہیں آرہی عام آدمی کا کوئی پرسان حال نہیں ہے ۔ وزیرخزانہ شوکت ترین ایک ماہ پہلے معاشی تباہی کا رونا روہے تھے ایک ماہ بعد انہیں ہر طرف خوشحالی نظر آرہی ہے ملکی معیشت آئی ایم ایف کے قبضے میں ہے ملک اورمعیشت کو آئی ایم ایف اور عالمی بنک کے پاس گروی رکھ دیا گیا ہے ۔ کورونا کے حوالے سے غیر ممالک سے ملنے والی اربوں ڈالر کی امداد کی خردبرد کی کہانیاں منظر عام پر آچکی ہیں قومی اداروں میں کرپشن اور لوٹ مار عروج پر ہیں۔ میری حکومت سے اپیل ہے کہ لفظی دعوئوں اور وعدوں کے بجائے عوام کو ریلیف فراہن کرنے کے لیے اقدامات کرے عام آدمی کو اعدادو شمار نہیں روٹی چاہیے۔ (نورالنساء ‘ فیصل آباد)