لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک)تجزیہ کار ہارون الرشید نے کہا ہے لوگ حکومت کو اکھاڑنے کی کوشش کو پسند نہیں کرینگے ، ابھی تو اس کو آٹھ نو ماہ ہوئے ہیں، عوام کو عمران خان سے امیدیں ہیں لیکن نومبر میں جو ان کی مقبولیت تھی وہ آدھی رہ گئی ہے ۔پروگرام مقابل میں میزبان ثروت ولیم سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا گیلپ کا سروے اس وقت ہوا تھا جب بھارتی طیارہ مار گرایا گیا تھا، لوگ عمران خان کو مہلت دینے کیلئے تیارہیں لیکن انکی پالیسیوں کو پسندنہیں کرتے ہیں ، پی ٹی آئی کا تو ڈالر پرکنٹرول ہی نہیں رہا۔ اگر عمران خان نے اشرافیہ سے ڈر کرفیصلے کرنے ہیں تو پھر نوازشریف اورزرداری ہی ٹھیک تھے ۔اپوزیشن دبائو ڈالے گی عوامی تحریک نہیں چلائے گی، فضل الرحمان مدارس کے طلبا کو لے کرآئیں گے ، ن لیگ وہ پارٹی نہیں جو تحریک چلا ئے دکاندار البتہ ان کے ساتھ ہیں۔پلڈاٹ کے سربراہ احمد بلال محبوب نے کہا عمران خان کو ذاتی طورپر لوگ بہت پسند کرتے ہیں لیکن ان کی حکومت مقبول نہیں، 51فیصد لوگوں نے کہاکہ ان کی کارکردگی ماضی کی حکومت سے خراب ہے ، صرف27 فیصد نے حکومت کی کارکردگی کو درست قرار دیا،سروے سوائے عثمان بزدار کے علاوہ کسی کیلئے ا طمینان بخش نہیں ہے ۔معاشی ماہر عدنان عادل نے کہا ہمارا تجارتی خسارہ بہت زیادہ ہے تو ڈالر کی قیمت میں اضافہ ہوا اس کو مصنوعی طورپر روکنے کیلئے 22 ارب ڈالر خرچ کئے گئے ،ماضی میں بہت سے ادارے گروی رکھے گئے ، عمران خان بھی ماضی کی طرح اقدامات کریں تو پھر ڈالر مہنگا نہیں ہوگا، قوم کو کڑوی گولی کھانا پڑے گی اوراس کاطویل مدتی فائدہ ہوگا۔ جب روپے کی ویلیو گرے گی تو مہنگائی میں دس سے بیس فیصد اضافہ ہوگا پہلا سال مشکل ہے اس پرعمران خا ن کو قوم کو اعتمادمیں لیناچاہئے ۔تجزیہ کار ظفر ہلالی نے کہا کتنے ہی اخبارات ان کے خلاف کالم لکھ رہے ہیں لیکن عمران خان پھر بھی مقبول ہیں۔ عمران خان معیشت کودرست طریقے سے ہینڈل کریں۔