لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک)تحریک انصاف کے رہنما شوکت بسرا نے کہاہے کوئی شک نہیں کہ عوام کو مہنگائی، صحت، تعلیم اوردیگر مسائل کا سامنا ہے ،آج پاکستان اس جگہ پر پہنچا ہے تو اس کا ذمہ دارکون ہے ،اگر 32 ہزار ارب کا قرضہ پی ٹی آئی کی حکومت کو ملا ہے توکیا اس کا ذمہ دار عمران خا ن ہے ،جب عمران کی حکومت آئی تو کیا کوئی ایک ادارہ تھا جو منافع بخش تھا۔پروگرام جواب چاہئے میں میزبان ڈاکٹردانش سے گفتگو میں انہوں نے کہاہم جوابدہ ہیں لیکن ہمارے کھاتے میں ماضی کی چیزیں نہ ڈالیں،ا نہوں نے جائیدادیں نہیں بنائیں، اپنے کسی رشتہ دار کو مالی فائدہ نہیں پہنچایا۔ن لیگ کے رہنما انعام اللہ نیازی نے کہا حکومت کے پاس تجربہ نہیں اس لئے ناکام ہورہی ہے ۔ حکومت چلانا،سیاست اور انتظامیہ کو ہینڈل کرنا عمران خان کے بس کی بات نہیں، عمران بضد ہیں کہ عثمان بزدارکو نہیں ہٹائیں گے ، ابھی صورتحال مزید خراب ہونی ہے ، جنہوں نے عمران خان پر پیسے لگائے تھے ا نہوں نے منافع سمیت اپنی سرمایہ کاری نکال لی ہے ،اگر اس وقت جہانگیرترین چینی کا مافیا نہیں تو مجھے پکڑ لیں،عامر کیانی نے ادویات مہنگی کرنے کے نوٹیفکیشن کا پانچ ارب روپیہ لیا،ملک آئی ایم ایف کے ہاتھ میں آگیا،عمرا ن خان کو میں سب سے زیادہ جانتا ہوں۔پیپلزپارٹی کے رہنما عاجز دھامرا نے کہا جب پی ٹی آئی کینیٹر پر تھی تو شوکت بسرا ہمارے ساتھ ا ورعمران خان پر تنقید کرتے تھے ، آج وہ پی ٹی آئی کی حکومت کا دفاع کررہے ہیں، حکومت نے بے نظیر ا نکم سپورٹ پروگرام سے آٹھ لاکھ افراد کو نکال دیا، یوٹیلٹی سٹورز پر جو آٹا بک رہا ہے اسے کیا وزراکھاسکتے ہیں ۔