مکرمی!ہر نئی آنے والی حکومت یہی کہتی ہے کہ خزانہ جانے والی حکومت نے خالی کر کے دیا ہے اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ خزا نہ تو خالی ہے مگر اسے بھرے گا کون ؟مہنگائی کو ختم کرے گا کون ؟کیا عوام اسی طرح مہنگائی کی چکی میں پستے رہیں گے؟ کراچی میںدودھ کی قیمت حکومت نے94روپے مقرر کی ہے مگر دودھ فروش 115سے 120روپے میں دودھ فروخت کر رہے ہیںاور سبزی گوشت سے زیادہ مہنگی فروخت کی جا رہی ہے صرف ٹماٹر کے ریٹ ہی کو دیکھ لیںجو 260سے 300روپے میں کلو فروخت کئے جا رہے ہیںوہ تمام صارفین کے حقوق کی دعو یدار تنظیمیں اور ایسو سی ایشنز خاموش تماشائی بنی ہوئی ہیںنہ کوئی مجسٹریٹ ہے نہ کوئی چیک اینڈ بیلنس ہے میری ارباب اختیار سے التماس ہے کہ وہ اپنی اپنی انا کی جنگ لڑنے کے بجائے عوام کو مہنگائی کے عفریت سے نجات دلانے کے لیے جتن کریں تاکہ حکمرانوں کو حکمرانی کے لیے عوام میسر آتے رہیں۔ (سیدہ سونیامنور،کراچی)