اسلام آباد ( خبر نگار خصوصی)وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ میرے وزیراعظم بننے سے عوام کی گھبراہٹ ختم اور عمران خان پر گھبراہٹ طاری ہو گئی، ہیلی کاپٹر اور بلٹ پروف گاڑیوں میں گھومنے والوں کو کیا معلوم کہ عوام کیسے سفر کرتے ہیں،انہیں غریبوں کا احساس ہوتا تو پشاور موڑ اسلام آباد ایئرپورٹ میٹرو بس سروس کا منصوبہ چار سال تاخیر کا شکار نہ ہوتا، جس منصوبہ پر موت کی کیفیت طاری تھی، اسے 5 دن میں بحال کر دیا ، پی ٹی آئی کے دور میں دفاعی اخراجات کیلئے بھی قرضہ لیا گیا، قوم سے کبھی غلط بیانی نہیں کروں گا، ترکی اور چین کے تعاون کے ممنون ہیں، کے سی آر منصوبہ کیلئے چینی قیادت سے تعاون کی درخواست کرتے ہیں۔ انہوں نے ان خیالات کا اظہار پیر کو یہاں پشاور موڑ سے نیو اسلام آباد ایئرپورٹ تک میٹرو بس سروس کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ شہباز شریف نے کہاپہلے تنخواہوں کی ادائیگی اور قرضوں پر سود کی ادائیگی کے بعد دفاع کے اخراجات بھی قومی آمدن سے پورے کئے جاتے تھے لیکن پی ٹی آئی کے دور میں دفاع کے اخراجات کیلئے بھی بڑی حد تک ہمیں قرضوں پر انحصار کرنا پڑتا رہا۔شہباز شریف نے عمران خان کا نام لئے بغیر طنزاً کہا کہ وہ اپنے 55 روپے فی کلومیٹر کے خرچے والے ہیلی کاپٹر پر گھر اور دفتر آتے جاتے تھے ، وزرا کے پاس بلٹ پروف مہنگی اور آرام دہ گاڑیاں تھیں، ان کو غریب کے بچے کی کیا فکر اور پرواہ کہ عام آدمی کو اپنے روزمرہ کے کاموں کیلئے کس طرح بھاگنا دوڑنا پڑتا ہے ، اگر انہیں عوام کا احساس ہوتا تو یہ منصوبہ چار سال تو کیا چار گھنٹے بھی تاخیر کا شکار نہ ہوتا۔انہوں نے کہا حکومت کا فرض ہوتا ہے کہ باپ بن کر قوم کی ترقی، خوشحالی اور فلاح و بہبود کیلئے شبانہ روز جدوجہد کرے ، گزشتہ حکومتوں کے اچھے منصوبوں کو آگے لے کر چلیں اور اگر کوئی خراب منصوبہ ہے تو قوم کو بتائیں کہ یہ شہ خرچی ہے ،اس لئے ہم اسے آگے نہیں بڑھا سکتے ، سابق حکومت کو عوام کا کوئی درد نہیں تھا۔ وزیراعظم نے ایک ٹویٹ میں کہا پشاور موڑ تا ایئرپورٹ میٹرو بس سروس کا افتتاح کردیا، رمضان میں مفت سفری سہولت دی جائے گی۔ علاوہ ازیں شہباز شریف کو قطر کے امیر، شیخ تمیم بن حماد الثانی نے ٹیلیفون کیا اور وزارتِ عظمی کا منصب سنبھالنے پر مبارکباد پیش کی ۔وزیر اعظم نے افغان امن عمل میں قطر کے کردار کو سراہا اور اس خواہش کا اظہار کیا کہ دونوں ممالک افغان عوام کے لئے امن ، استحکام اور انسانی امداد کے لئے مل کر کام کرتے رہیں۔شہباز شریف سے پاکستان میں سعودی عرب کے سفیر نواف سعید المالکی نے ملاقات کی۔ وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری بیان کے مطابق سعودی سفیر نے شہباز شریف کو وزیراعظم منتخب ہونے پر مبارکباد دی اور سعودی عرب کی طرف سے دوطرفہ تعلقات کو مزید مستحکم بنانے کی خواہش کا اعادہ کیا۔ وزیراعظم نے سعودی عرب میں اصلاحات متعارف کرانے کے سعودی قیادت کے وژن کو سراہا۔ وزیراعظم نے کہا پاکستان اور سعودی عرب کے مابین برادرانہ تعلقات باہمی اعتماد، قریبی تعاون اور مشترکہ دلچسپی کے تمام معاملات پر یکساں خیالات پر استوار ہیں۔ انہوں نے دونوں ممالک کے مابین تعاون کے نئے مواقع کے ذریعے تاریخی اور دیرینہ تعلقات کے مزید فروغ کیلئے اپنی حکومت کے عزم پر زور دیا۔وزیراعظم سے قطر کے سفیر شیخ سعود عبدالرحمٰن الثانی نے بھی ملاقات کی۔سفیر نے شہباز شریف کو وزیر اعظم منتخب ہونے پر قطری قیادت کی جانب سے مبارکباد کا پیغام پہنچایا۔وزیراعظم نے افغان امن عمل میں سہولت کار کے طور پر قطر کے کردار کو سراہا اور اس خواہش کا اظہار کیا کہ پاکستان اور قطر افغانستان میں امن و استحکام کے فروغ اور افغان عوام کو انسانی بنیادوں پر امداد کی فراہمی کے لئے مل کر کام کرتے رہیں گے ۔مزیدبرآں شہباز شریف سے سابق سپیکر بلوچستان اسمبلی و قائم مقام صدر مسلم لیگ (ن) بلوچستان جمال شاہ کاکڑ نے ملاقات کی۔ وزیراعظم نے کہا بلوچستان میں ترقی کی رفتار کو مزید تیز کرنا حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے ۔دریں اثناء وزیراعظم سے ڈپٹی چیئرمین پلاننگ کمیشن جہانزیب خان نے ملاقات کی۔ وزیراعظم نے عوامی فلاحی منصوبوں کو ترجیحی بنیادوں پر مکمل کرنے کی ہدایت کی۔ انہوں نے کہا جامع منصوبہ بندی سے ٹھوس پالیسیوں کی تشکیل اور پالیسیوں کے تسلسل سے ملکی معاشی و اقتصادی ترقی یقینی بنائیں گے ۔ انہوں نے ہدایت کی کہ وزارتیں و ڈویژن باہمی تعاون کو یقینی بنائیں۔انہوں نے کہا عوامی فلاحی منصوبے مزید مجرمانہ غفلت اور نظر اندازی کا شکار نہیں ہوں گے ۔سابق وزیراعلیٰ گلگت بلتستان حفیظ الرحمٰن بھی ملے ۔