کوئٹہ(مانیٹرنگ ڈیسک،این این آئی)چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس گلزاراحمد نے کہاہے کہ سپریم کورٹ عوام کے جمہوری حقوق کی محافظ ہے ،لاپتہ افرادکامسئلہ بہت گھمبیرہے ،یہ پورے ملک کامسئلہ بن گیاہے ،لاپتہ افرادکے معاملے پرکوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا،عدالت بالکل خودمختاررہتے ہوئے کام کرتی ہے ،عدالتی معاملات میں کوئی مداخلت نہیں ہورہی۔پاکستان بارکونسل کی جانب سے اپنے اعزازمیں عشائیے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چیف جسٹس گلزاراحمد نے کہا لاپتہ افرادکے مسئلے کے حل کیلئے ہائیکورٹس نے بہت کام کیا،عدالتوں کی کوششوں سے بہت سے لوگ بازیاب ہوئے ،اس مسئلے پراپناکرداراداکرینگے ،بلوچستان میں پانی کامسئلہ حل کرنے کیلئے 700ڈیم بنائے گئے ہیں،یہاں پانچ بڑے ڈیم بن رہے ہیں جن سے بلوچستان میں پانی کے مسئلے میں کمی آئے گی۔ان کا کہنا تھا کہ بلوچستان کے آئینی حقوق عزیزہیں،جن پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا۔چیف جسٹس نے کہا کوشش ہوتی ہے بلوچستان کے کیسز جلد نمٹائیں،ویڈیولنک کی ٹیکنالوجی بہت اچھی ہے ،ویڈیولنک کے ذریعے کیسزسننابہت مفیدہے ،ویڈیولنک کے ذریعے ہم سارادن کوئٹہ کے کیسزسنتے ہیں،اگریہی رفتاررہی توبہت جلدکوئٹہ کے مقدمات ختم ہوجائینگے ،میں بینچ اوربارکوایک سمجھتا ہوں ،مسائل پر بیٹھ کربات کرتے ہیں۔ قبل ازیں کوئٹہ کچہری میں نوجوان وکلاء میں کتابیں تقسیم کرنے اور کچہری کی تزین و آرائش شدہ عمارت کے دورے کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ماتحت عدلیہ میں زیادہ تر کیسز کے فیصلے اختتام پذیر ہوتے ہیں انکے فیصلوں میں غلطی کی کوئی گنجائش نہیں ہونی چا ہیے ۔وکلاء قانون کے ساتھ ساتھ فلسفے ، تاریخ، لیٹریچر کا بھی مطالعہ کریں تاکہ کو معاملات کو مزید بہتر انداز میں سمجھ سکیں۔چیف جسٹس گلزار احمد نے عمارت کا دورہ بھی کیا۔ انہوں نے کہا کہ ماتحت عدلیہ میں جو بھی مقدمات آتے ہیں ان میں زیادہ تر یہیں ختم ہوتے ہیں ،لوگ ان فیصلوں سے مطمئن ہوتے ہیں۔انہوں نے کہا ماتحت عدلیہ پر اگرچہ بوجھ زیادہ ہے لیکن ان کے فیصلوں میں غلطی کی کوئی گنجائش نہیں ہونی چاہئے تاکہ سائلین کو انصاف مہیا ہوسکے ۔ بلوچستان ہائیکورٹ کے چیف جسٹس جمال خان مندوخیل ،بلوچستان بار کونسل کے وائس چیئرمین منیر احمد کاکڑ، ہائی کورٹ بار کے صدر باسط شاہ، بلوچستان بار کونسل کی ایگزیکٹو کمیٹی کے چیئرمین سلیم لاشاری نے بھی تقریب سے خطاب کیا۔