عید کے ایام میں ملک بھر میں لاک ڈائون کے باعث کورونا کیسز کے تناسب اور شرح اموات میں نمایاں کمی سامنے آئی ہے۔سماجی فاصلے‘ماسک کو نظر انداز کرنے اور ایس او پیز کی خلاف ورزیوں کے باعث پاکستان میں کورونا وائرس کی ہلاکت خیزیوں میں تیزی سے اضافہ ہو رہا تھا۔ ملک میں مثبت کیسز کی شرح 8 فیصد اور بڑے شہروں بالخصوص لاہور اور حیدر آباد میں نئے کیسز کی تعداد 20فیصد سے تجاوز کر گئی تھی۔ یہی وجہ ہے کہ حکومت نے عید کی چھٹیاں بڑھا کر ملک بھر میں مکمل لاک ڈائون کا فیصلہ کیاتاکہ بڑے شہروں سے شہری عید پر اپنے آبائی علاقوں میں جا کر وہاں کورونا کے پھیلائو کا سبب نہ بنیں مگر بدقسمتی سے جہاں لوگ عید پر کاروں اور نجی طور پر گاڑیاں کرایہ پر لے کر اپنے گھروں کو جاتے رہے ، وہاں مکمل لاک ڈائون کے باوجود شہروں میں تاجر بھی درجنوں خریداروں کو دکان میں داخل کر کے شٹر بند کر کے سامان بیچتے رہے۔ یہاں تک کے حکومت کو لاک ڈائون کے باوجود بھی کئی بازاروں کو سیل کرنا پڑا ۔ اس کے باوجود عید کے ایام میں مثبت کیسز کی شرح5.6 فیصد تک رہ گئی جس سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ اگر عوام کورونا ایس او پیز پر عملدرآمد کو یقینی بنائیں تو اس موذی مرض کی ہلاکت خیزی سے بچا جا سکتا ہے۔ بہتر ہو گا عوام اپنی ذمہ داری کا احساس کریں اور خود اور اپنے پیاروں کو وائرس سے محفوظ رکھنے کیلئے کورونا ایس او پیز پر عملدرآمد کرکے حکومت کے ساتھ تعاون کریں۔