مکرمی !عراق سے لیکر لیبیا تک، شام سے یمن تک آپسی لڑائی سے تباہی کا شکار ہوئے۔ مخفی ہاتھوں نے چند آلہ کار خرید کر تھوڑا پروپیگنڈہ کیا کچھ سازش رچی یوں صدیوں سے ساتھ رہنے والے ایک دوسرے کی جان کے دشمن بن گئے نتیجتاً ہنستے بستے ملک کے ملک تباہ ہوگئے لاکھوں افراد لقمہ اجل بن گئے کروڑہا بے گھر ہوئے ایسی ایسی رپورٹیں سامنے آچکی ہیں کہ سن کر دل دہل جائے۔محسن داوڑ اور ان کے ساتھی نقیب اللہ محسود کا نام لیکر ملکی سلامتی اداروں کے خلاف سرگرم ہوگئے جو فوج کے خلاف نہ صرف پروپیگنڈہ بلکہ غیور پشتون بھائیوں کو ریاست سے بغاوت پہ اکساتے پھر رہے ہیں خرقمر چیک پوسٹ کا واقعہ بھی اسی سازش کی ایک کڑی تھی اس سے پیشتر علی وزیر اپنے خطابات میں اشتعال انگیزی بھی کرتے رہے ہیں جس کا واحد مقصد صرف پاکستان میں خانہ جنگی کروانا غریب پشتونوں کو ایک نئی جنگ کی نذر کرنا ہے۔پی ٹی ایم کی سرگرمیوں کا جائزہ لیا جائے تو سارا کھیل روز روشن کی طرح واضح نظر آرہا ہے غور طلب بات ہے کہ ان کا ہدف صرف پاک فوج ہی کیوں ہے وہ بھی عین اس وقت جب دہشتگردوں کا صفایا کیا جاچکا، کل تک جو بھی ظلم و بربریت کے جو بھی کام دہشتگردوں نے کیے وہ سارے کے سارے پاک فوج کے کھاتے میں ڈال کر دہشتگردوں کو کلین چٹ دینے کے پیچھے کیا مقاصد ہوسکتے ہیں؟ درحقیقت بات وہیں آکر ٹھہرتی ہے جس طرح لیبیا یمن وغیرہ میں آگ لگائی گئی اسی طرح ایسے آلہ کار پاکستانی عوام کو خانہ جنگی کا شکار کرنا چاہتے ہیں اس وقت ہماری زمہ داری ہے کہ من حیث القوم اجتماعی طور پہ ایسے آلہ کاروں کو بے نقاب کرکے انہیں مایوسی کی گہری کھائیوں کا سامان کردیں اجتماعیت میں ہی ہماری بہتری ہے۔ (انشال رائو)