لاہور(کلچرل رپورٹر)عید سر پر آگئی،آرٹسٹ فنڈزکی راہ تکتے رہ گئے ۔متعدد اداکاربیمار،آرٹسٹوں کا کہنا تھا کہ کوئی پرسان حال نہیں ،عید پر بچوں کو کیاجواب دینگے ۔ان سینئر آرٹسٹوں نے گلہ کرتے ہوئے کہاکہ ہمیں عید الفطر سے لاروں پر رکھا گیاہے جب بھی ہمیں فنڈز ملنے کی امید ہوتی ہے تو منسٹر تبدیل کر دیا جاتاہے ۔ اس حکومت سے قبل ہمیں ہر ماہ فنڈز مل جاتے تھے جس سے ہم اپنے گھر کا کچن ،بچوں کے اخراجات اور اپنی بیماریوں کا علاج کرواتے تھے مگر جب سے حکومت تبدیل ہوئی ہمارے فنڈز بند کر دئیے گئے ۔زیادہ احتجاج کرنے اور شور مچانے پر ہمیں عید الفطر سے قبل تھوڑی سی مالی امداد کے نام پر پیسے دئیے گئے جس سے عید بمشکل گزری مگر اس کے بعد لاروں پر رکھا گیا۔سابقہ صوبائی وزیر اطلاعات فیاض الحسن چوہان نے وعدہ کیا مگر وعدہ وفا ہونے سے قبل انہیں وزارت چھوڑنی پر گئی پھر سب کی نظریں سید صمصام بخاری پر جم گئیں جنہوں نے ہماری درخواستیں آگے فارورڈ کر دیں امید چمکی تو انہیں تبدیل کرکے میاں اسلم اقبال کو وزارت دے دی گئی اور متعدد بار چکر لگانے کے باوجود بھی ہمیں کچھ نہیں دیا گیا۔ ہم نے اپنی ساری زندگی فن کی خدمت میں گزاری اور اب ہمیں امداد کے نام پر پچھلے 6 ماہ سے زائد عرصے سے ٹرخایا جارہاہے۔ اب وعدے کرتے کرتے پھر عید آگئی ہے شام کو گھر واپسی پر بچوں کی سوالیہ نگاہیں ہمیں چبھتی ہیں جس وجہ سے ہم بیماریوں کا شکار بنتے جارہے ہیں۔سینئر آرٹسٹوں نے وزیر اعلیٰ پنجاب اور وزیر اعظم سے اپیل کرتے ہوئے کہاکہ ہم فنکاروں کی بروقت امداد کرکے ہمیں بیماریوں اور فاقوں کے ہاتھوں مرنے سے بچایا جائے اور ہمارا سابقہ ماہانہ وظیفہ بحال کرکے ہمیں کسمپرسی سے بچایاجائے ۔