عیدالفطر کی خریداری کے دوران ملک بھر میں عوام نے حفاظتی تدابیر کو بری طرح نظرانداز کیاہے۔ بچے، بوڑھے اور خواتین پرہجوم بازاروں میں ماسک کے بغیر خریداری کرتے رہے۔ کورونا وائرس دنیا بھر میں 3 لاکھ 30 ہزار سے زائد افراد کی جان لے چکا ہے۔ پاکستان میں یہ وبا مسلسل پھیل رہی ہے۔ 1067 اموات کے ساتھ کورونا سے متاثرہ افراد کی تعداد 50 ہزار سے تجاوز کر چکی ہے۔ وزیراعظم عمران خان نے بھی بھوک اور افلاس سے اپنے شہریوں کو بچانے کیلئے تین ماہ تک نہ صرف جزوی لاک ڈائون کئے رکھا بلکہ معاشرے کے نادار اور پسے ہوئے طبقات کی غذائی ضروریات پوری کرنے کیلئے 12 ہزار روپے احساس پروگرام کے تحت مدد بھی کی۔ حکومت نے تاجر برادری کی مالی مشکلات اور عوامی ضرورت کو مدنظر رکھتے ہوئے عید کے ایام میں حفاظتی تدابیر کے ساتھ بازار کھولنے اور رش سے بچنے کیلئے رات گئے تک دکانیں کھلی رکھنے کی اجازت دی تھی۔ مگر بدقسمتی سے حکومت کے اس جذبے کا دکاندار حضرات حفاظتی تدابیر کو نظرانداز کرکے ناجائز فائدہ اٹھا رہے ہیں جس سے کورونا کے تیزی سے پھیلنے کا حدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔ اس میں کوئی شبہ نہیں کہ عوام کے جان و مال کی حفاظت حکومت کی ذمہ داری ہے مگر یہ بھی حقیقت ہے کہ اس ان دیکھے دشمن سے لڑنا صرف حکومت کے بس میں نہیں۔ اس کیلئے بحیثیت قوم ہر فرد کو اپنی ذمہ داری کا احساس کرنا ہوگا۔