مقبوضہ بیت المقدس (این این آئی)اسرائیل میں امریکی سفیر ڈیوڈ فریڈ مین نے کہا ہے کہ فلسطین کے دریائے اردن کے مغربی کنارے کے علاقوں کو اسرائیل میں ضم کرنے کا فیصلہ منسوخ نہیں کیا گیا بلکہ اسے کچھ عرصے کے لیے ملتوی کیا گیا ہے ۔دریں اثنا صہیونی فوج ،پولیس کی سکیورٹی میں یہودیوں نے مسجد اقصیٰ پر دھاوابولا۔مغربی کنارے اور بیت المقدس میں قابض صہیونی فوج نے گھر گھر تلاشی کی کارروائیوں کے دوران متعدد فلسطینیوں کو حراست میں لے لیا گیا۔24 گھنٹوں کے دوران کورونا کے مزید 85 مریضوں کی تصدیق ہوئی ۔ دریں اثنااسرائیلی جیل میں فلسطینی قیدی نے بھوک ہڑتال شروع کردی،دوسری طرف فلسطینی شہری عمر محمود کی اسیری کو 17 سال مکمل ہوگئے ۔ گزشتہ روز یہودیوں کے مذہبی تہوار’یوم کپور‘ پراسرائیلی فوج اور پولیس کی فول پروف سکیورٹی میں درجنوں یہودی انتہا پسندوں نے مسجد اقصیٰ میں داخل کر مقدس مقام کی بے حرمتی کی۔ دوسری جانب انتہاپسند یہودی گروپوں بالخصوص مزعومہ ہیکل سلیمانی کے علم بردار گروپوں کے اتحاد نے یہودی مذہبی عناصر سے قبلہ اول پر دھاووں کو وسعت دینے کا مطالبہ کیا ہے ۔یہودی آباد کاروں کے ہمراہ مسجد اقصیٰ پر دھاوے بولنے والوں میں اسرائیلی سپیشل فورسز کے اہلکار بھی شامل تھے جو 1967ء سے زیرقبضہ مراکشی دروازے کے راستے مسجد اقصیٰ میں داخل ہوتے اور مقدس مقام کی بے حرمتی کرتے ہیں۔