لاہور(نواز سنگرا)غیر معیاری زرعی مشینری کی روک تھام کیلئے پنجاب حکومت نے صوبہ بھر میں ایگریکلچر مشینری ٹیسٹنگ اینڈ سرٹیفکیشن سنٹرز قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔زیادہ تر سنٹرز مشینری تیار کرنے والے شہروں اورڈویژنل اضلاع میں بھی مشینری ٹیسٹنگ سنٹرز قائم کیے جائیں گے ۔کاشتکاروں کو ہل،کراہ،ریپر،تھریشر،روٹا ویٹرز،ڈسکسز اور دیگر معیاری زرعی مشینری خریدنے کے لئے محکمہ زراعت کی جانب سے قائم کردہ سنٹرز سے تصدیق شدہ اور سٹیکرز والی مشینری میسر ہو گی جبکہ امپورٹ شدہ مشینری کی بھی ٹیسٹنگ کر کے لیبل لگایا جائے گا۔منصوبہ اگلے مالی سال میں شروع کیا جائے گا جس پر 4کروڑ20لاکھ روپے لاگت آئے گی۔تفصیلات کے مطابق صوبہ بھر میں کاشتکارکو غیر معیاری مشینری سے بچانے اور معیاری مشینری کی فراہمی کیلئے پنجاب حکومت نے ایگریکلچر مشینری ٹیسٹنگ،ایویلوایشن اینڈ سرٹیفکیشن سنٹرز قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس سے کاشتکاروں کو حکومت کی تصدیق شدہ مشینری میسر آئے گی اور عام مینوفیکچرز کی طرف سے تیار کردہ غیر معیاری مشینری کو ٹیسٹ نہیں کیا جائے گا،منصوبے کو لانے کے لئے کے لئے محکمہ زراعت پنجاب نے پی سی ٹو تیار کر لیا ہے ۔منصوبہ کے لئے اگلے مالی سال 2019-20میں بجٹ رکھا جائے گا اور 17ماہ میں منصوبہ کو مکمل کیا جائے گا۔مشینری ٹیسٹنگ سنٹرز کے قیام کا آئیڈیا چین انڈیا،سری لنکا اور فلپائن سے لیا گیا ہے ۔اس طرح کی چین میں 35 سنٹرز بھارت میں 34 جبکہ سری لنکا اور فلپائن میں ایک ایک سنٹر قائم ہے جو مشینری ٹیسٹنگ کے علاوہ کاشتکاروں کو مشینری سے متعلق رہنمائی بھی فراہم کرتا ہے ۔ڈائریکٹرجنرل (فیلڈ)محکمہ زراعت قربان احمد نے بتایا کہ منصوبے کی فزیبیلٹی رپورٹ تیار کر لی ہے جس کے منظوری ملنے کے بعد کام شروع کیا جائے گا اور توقع ہے کہ اگلے مالی سال میں فنڈز ملنے پر منصوبے پر کام شروع کر دیا جائے گا۔