نیو جرسی(ویب ڈیسک ) دو امریکی انجینئروں نے ٹانگوں میں پہننے والی ایک ایسی مشین یعنی ’’ایکسو اسکیلیٹن‘‘ ایجاد کرلی ہے جس سے ایک عام انسان کی چلنے اور دوڑنے کی رفتار 50 فیصد تک بڑھ جائے گی۔دوڑنے کی اوسط انسانی رفتار تقریباً 4 میٹر فی سیکنڈ جبکہ زیادہ سے زیادہ رفتار 12.3 میٹر فی سیکنڈ تک ریکارڈ کی گئی ہے ۔ لیکن یہ ایکسو اسکیلیٹن پہننے پر ایک عام انسان کی رفتار بھی 20.9 میٹر فی سیکنڈ تک ہوسکتی ہے جو دنیا کے سب سے تیز رفتار ایتھلیٹ یوسین بولٹ سے بھی زیادہ ہے ۔یہ ایکسو اسکیلیٹن وانڈر بلٹ یونیورسٹی میں ایڈوانسڈ روبوٹکس اینڈ کنٹرول لیبارٹری کی امینڈا سترینسو اور ڈیوڈ بران نے مشترکہ طور پر ایجاد کی ہے جس کی تفصیلات ریسرچ جرنل ’’سائنس ایڈوانسز‘‘ کے تازہ شمارے میں آن لائن شائع ہوئی ہیں۔اس ایجاد کے بارے میں ان کا کہنا ہے کہ عام طور پر چلتے دوران ہماری ٹانگیں نہ صرف حرکت کرتے ہوئے آگے بڑھتی ہیں بلکہ اسی کے ساتھ ہمارے پورے جسم کا بوجھ بھی سہارتی ہیں۔