اسلام آباد، پیرس (خصوصی نیوز رپورٹر، 92 نیوزرپورٹ) مودی حکومت کو سفارتی محاذپر ایک بار پھر منہ کی کھانا پڑگئی۔ بھارت کا فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) کے اجلاس میں پاکستان کو بلیک لسٹ میں شامل کرانے کا منصوبہ پھر ناکام ہو گیا۔پیرس میں ہونے والے حالیہ اجلاس میں چین نے پاکستان کی بھر پورحمایت کی۔ وفاقی وزیراقتصادی امور حماد اظہر نے بہترین انداز میں پاکستان کا موقف پیش کیا ۔ ایف اے ٹی ایف نے پاکستان کو مقررہ ہدف پورا کرنے کیلئے فروری تک مہلت د یدی۔ایف اے ٹی ایف کے صدرنے کہا پاکستان بدستور گرے لسٹ میں ہے ۔ معاملات مزید بہتر کرنے کیلئے پاکستان کو فروری 2020 تک کا وقت دیا گیا ہے ۔ پاکستان میں نئی حکومت کے آنے کے بعد منی لانڈرنگ اور ٹیرر فنانسنگ کیخلاف پیشرفت ہوئی ۔نئی حکومت نے بہتر اقدامات کئے ۔ ایف اے ٹی ایف اس پیشرفت کا خیر مقدم کرتا ہے مگر اب بھی دیگر کچھ اہداف پر عملدرآمد ہونا باقی ہے ۔ وزارت خزانہ سے جاری اعلامیہ کے مطابق فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کاپیرس میں اجلاس اختتام پذیر ہو گیا۔وزیراقتصادی امورحماداظہرکی قیادت میں پاکستانی وفدنے اجلاس میں شرکت کی۔ایف اے ٹی ایف نے ایکشن پلان پر عملدرآمد رپورٹ کاجائزہ لیا۔اجلاس میں اے پی جی ای اویلیوایشن رپورٹ زیرغورآئی۔ ایف اے ٹی ایف نے فیصلہ کیاکہ پاکستان بدستورگرے لسٹ میں رہے گاجبکہ ایشیا پیسفک گروپ کی میوچل ا ویلیوایشن رپورٹ پر آبزرویشن کیلئے 12ماہ کا وقت دیا گیاہے ۔ وزارت خزانہ کے مطابق پاکستانی وفد نے اجلاس کے علاوہ دیگر وفود سے بھی الگ الگ ملاقاتیں کیں اور انہیں ایف اے ٹی ایف کے ایکشن پلان پر پیشرفت سے آگاہ کیا اورانسداد منی لانڈرنگ اور دہشتگردوں تک مالیاتی رسائی روکنے کے فریم ورک کو مضبوط بنانے کیلئے اقدامات پر بریفنگ دی ۔ پاکستان کو تکنیکی مدد اور تربیت کی ضرورت سے متعلق اجلاس بھی اقوام متحدہ اور اے پی جی سیکرٹریٹ کے اشتراک سے ہوا۔