لاہور (خرم عباس )عوام کے جان و مال کا تحفظ یقینی بنانے کے لئے بھاری رقم خرچ کرنے کے باوجود سیف سٹی اتھارٹی بیوروکریسی کی کھینچا تانی کا شکار ہوگیا، ادارہ میں اہم عہد ے خالی ہوگئے ۔ سیف سٹی کے سربراہان کی مدت ملازمت ختم ہونے اور نئی تعیناتیاں تاحال التوا کا شکار ہیں جس کے باعث مینجمنٹ بھی پریشان دکھا ئی دے رہی ہے ۔آئی جی پنجا ب کی جانب سے متعد د بار نئی تعیناتیوں اور کنٹریکٹ بڑھانے کے لیے سمریا ں بھجوائی گئیں لیکن مجاز اتھارٹی وزیر اعلیٰ پنجاب کورونا وائرس کے وجہ سے اس جانب دھیان نہیں دے پار ہی، سیف سٹی ادارہ ڈائریکٹ وزیر اعلیٰ پنجاب کے ماتحت ہے ۔ کئی بیورو کریٹس سیف سٹی کو بھی دوسرے اداروں کی طرح اپنے ماتحت کرنے پر کوشاں ہیں اور اسی وجہ سے اس ادارے میں تعیناتیاں ہونے میں دشواری کا سامنا ہو رہا ہے ۔ذرائع کے مطابق گزشتہ روز ایم ڈی سیف سٹی ایڈیشنل آئی جی علی عامر ملک کا کنٹر یکٹ بھی ختم ہو چکا ہے اور نئی ذمہ داری بھی نہیں سو نپی گئی ۔ چیف آپریٹنگ آفیسر اکبر نا صر خان کا 15 مارچ کو کنٹر یکٹ ختم ہو چکا اور وہ اپنا چارج چھوڑ بھی چکے ہیں ۔ڈی آئی جی کامران خان بطور چیف ایڈمنسٹر یشن آفیسر میں فرائض سرانجام دے رہے ہیں ان کا کنٹریکٹ نومبرمیں ختم ہوچکاتھا ، اس کے باوجود وہ یہاں پر کام کررہے ہیں۔