اسلام آباد(وقائع نگار خصوصی)الیکشن کمیشن کی سکروٹنی کمیٹی نے فارن فنڈنگ کی چھان بین کے معاملہ پرتحریک انصاف کے وکیل کو24دسمبر کو دوبارہ طلب کر لیا۔جمعرات کو حکمران جماعت پی ٹی آئی کی فارن فنڈنگ کی چھان بین کے معاملہ پرالیکشن کمیشن کی سکروٹنی کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں پی ٹی آئی کی جانب سے وکیل شاہ خاور پیش ہوئے ۔درخواستگزار اکبر ایس بابر بھی سکروٹنی کمیٹی میں پیش ہوئے ۔ کمیٹی نے تحریک انصاف کے وکیل کو 24 دسمبر کو دوبارہ طلب کر لیا۔اجلاس میں پی ٹی آئی کی جانب سے جمع کرائی گئی تفصیلات کا جائزہ لیا گیا۔ وکیل شاہ خاور نے کہاکہ سکروٹنی کمیٹی اور درخواستگزار اکبر ایس بابر کے اعتراضات کا جواب بعد میں دینگے ۔ کمیٹی نے تحقیقات پر رپورٹ مرتب کرنا شروع کر دی ہے ۔الیکشن کمیشن کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اکبر ایس بابر نے کہاکہ توقع تھی تحریک انصاف سکروٹنی کمیٹی کے سامنے اپنے جواب رکھے گی جس میںوہ ناکام ہو گئی ہے اور اپنے ہی جمع کرائے گئے جوابات کا ریکارڈ مانگ رہی ہے ۔تحریک انصاف اداروں کی تضحیک کر رہی ہے ۔یہ کارروائی ایسے ہی چلتی رہے گی، الیکشن کمیشن غیرفعال ہے ۔آئینی بحران کی ذمہ دار حکومت ہے ۔انہوں نے کہاکہ اپوزیشن کو بھی چاہیے کہ الیکشن کمیشن کو فعال کرنے کیلئے ذمہ داری نبھائے ۔ 5 سال سے زائد عرصہ ہو گیا ہے ہمیں انصاف نہیں ملا۔ادارے اب تک اپنی آئینی ذمہ داری کیوں نہیں پوری کر سکے ۔
فارن فنڈنگ:پی ٹی آئی 24دسمبر کو دوبارہ سکروٹنی کمیٹی میں طلب
جمعه 13 دسمبر 2019ء
اسلام آباد(وقائع نگار خصوصی)الیکشن کمیشن کی سکروٹنی کمیٹی نے فارن فنڈنگ کی چھان بین کے معاملہ پرتحریک انصاف کے وکیل کو24دسمبر کو دوبارہ طلب کر لیا۔جمعرات کو حکمران جماعت پی ٹی آئی کی فارن فنڈنگ کی چھان بین کے معاملہ پرالیکشن کمیشن کی سکروٹنی کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں پی ٹی آئی کی جانب سے وکیل شاہ خاور پیش ہوئے ۔درخواستگزار اکبر ایس بابر بھی سکروٹنی کمیٹی میں پیش ہوئے ۔ کمیٹی نے تحریک انصاف کے وکیل کو 24 دسمبر کو دوبارہ طلب کر لیا۔اجلاس میں پی ٹی آئی کی جانب سے جمع کرائی گئی تفصیلات کا جائزہ لیا گیا۔ وکیل شاہ خاور نے کہاکہ سکروٹنی کمیٹی اور درخواستگزار اکبر ایس بابر کے اعتراضات کا جواب بعد میں دینگے ۔ کمیٹی نے تحقیقات پر رپورٹ مرتب کرنا شروع کر دی ہے ۔الیکشن کمیشن کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اکبر ایس بابر نے کہاکہ توقع تھی تحریک انصاف سکروٹنی کمیٹی کے سامنے اپنے جواب رکھے گی جس میںوہ ناکام ہو گئی ہے اور اپنے ہی جمع کرائے گئے جوابات کا ریکارڈ مانگ رہی ہے ۔تحریک انصاف اداروں کی تضحیک کر رہی ہے ۔یہ کارروائی ایسے ہی چلتی رہے گی، الیکشن کمیشن غیرفعال ہے ۔آئینی بحران کی ذمہ دار حکومت ہے ۔انہوں نے کہاکہ اپوزیشن کو بھی چاہیے کہ الیکشن کمیشن کو فعال کرنے کیلئے ذمہ داری نبھائے ۔ 5 سال سے زائد عرصہ ہو گیا ہے ہمیں انصاف نہیں ملا۔ادارے اب تک اپنی آئینی ذمہ داری کیوں نہیں پوری کر سکے ۔
آج کے کالم
یہ خبر روزنامہ ٩٢نیوز لاہور میں جمعه 13 دسمبر 2019ء کو شایع کی گی
آج کا اخبار
-
پیر 25 دسمبر 2023ء
-
پیر 25 دسمبر 2023ء
-
منگل 19 دسمبر 2023ء
-
پیر 06 نومبر 2023ء
-
اتوار 05 نومبر 2023ء
اہم خبریں