اسلام آباد (صباح نیوز،92نیوز رپورٹ) وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق شریں مزاری نے ایک ٹویٹ میں فرانسیسی صدر ایمانویل میکغوں کو نازیوں سے تشبیہ دیدی جس پر فرانس نے شدید احتجاج کیا اور جس خبر پر ٹویٹ کی گئی تھی اسے جعلی قراردیا تو وفاقی وزیر نے ٹویٹ حذف کردی۔فرانس کی وزارتِ خارجہ نے پاکستانی حکام سے شیریں مزاری کے اس بیان کی تصحیح کا مطالبہ کیا تھا جس میں انھوں نے صدر ایمانویل میکغوں کے فرانسیسی مسلمانوں کے ساتھ سلوک کو دوسری جنگ عظیم کے دوران نازیوں کے یہودیوں سے روا رکھے گئے سلوک سے تشبیہ دی تھی۔ دریں اثنا شیریں مزاری نے اپنی ٹویٹ ہٹا دی اور اس حوالے سے لکھا کہ پاکستان میں فرانسیسی سفیر نے مجھے ایک پیغام بھیجا جس میں لکھا ہے کہ جس مضمون کا میں نے حوالہ دیا تھا، متعلقہ ویب سائٹ نے اس میں تصحیح کر دی ۔جس کے جواب میں فرانسیسی سفارت خانے نے انھیں جواب دیا کہ اصلاح اور معذرت کیلئے آپ کا شکریہ۔ وفاقی وزیر شیریں مزاری نے ایک ویب سائٹ کی خبر جس میں مسلمان طلبہ کو خصوصی شناختی نمبر جاری کرنے کا کہا گیا تھاکو نازیوں کے یہودیوں سے روا رکھے سلوک سے تشبیہ دی تھی۔ادھر دی مسلم وائب نامی جریدے نے شائع مضمون درست کردیا اور غلطی پر معافی مانگ لی جس کے بعد فرانس اور وفاقی وزیر انسانی حقوق ڈاکٹر شیریں مزاری کے مابین لفظی جنگ تھم گئی۔وفاقی وزیر نے فرانسیسی صدر کے بارے میں ٹویٹ حذف کردیا جبکہ فرانسیسی سفیر نے دعویٰ کیا کہ ڈاکٹر شیریں مزاری نے فرانس سے معافی مانگ لی ہے ۔قبل ازیں پاکستان میں فرانسیسی سفارت خانے کی جانب سے جاری کردہ بیان میں شریں مزاری کے الفاظ کو فرانسیسی صدر اور ملک کیلئے انتہائی توہین آمیز اور شرمناک قرار دیتے ہوئے ، اس بیان کی تصحیح کرنے اور بات چیت کی راہ اختیار کرنے کا کہا گیا تھا۔بیان میں کہا گیا کہ یہ گھٹیا الفاظ سراسر جھوٹ ہیں جو نفرت اور تشدد کے نظریات پر مبنی ہیں۔ اتنے ذمہ درانہ عہدے پر رہنے والی شخصیت کی جانب سے ایسے تبصرے انتہائی شرمناک ہیں اور ہم ان کی بھرپور مذمت کرتے ہیں۔