کراچی، لاہور،راولپنڈی (سٹاف رپورٹر،نامہ نگار،جنرل رپورٹر،نامہ نگار خصوصی، 92 نیوز رپورٹ ، مانیٹرنگ ڈیسک،نیوزایجنسیاں ) کراچی طیارہ حادثے کی تحقیقات کیلئے پاکستان آئے فرانسیسی ماہرین نے دوسرے روز پھر حادثے کی جگہ کا دورہ کیا، پاکستان ایئرفورس اور پی آئی اے کی تحقیقاتی ٹیم بھی ساتھ تھی، ایئربس کمپنی کی ٹیم نے رن وے کابھی معائنہ کیا اور جہاز کا انجن، لینڈنگ گیئرز اور ونگز کو چیک کیا۔ ایئربس کی11رکنی تحقیقاتی ٹیم نے کراچی ایئرپورٹ ریڈارسنٹر کابھی دورہ کیا ۔ذرائع کے مطابق ٹیم نے ریڈار روم کے آلات کا معائنہ کیااور ریڈارپر جہازوں کی لینڈنگ اورٹیک آف کا مشاہدہ کیا۔ڈیوٹی پرموجود ایئرٹریفک کنٹرولر سے سوالات کیے گئے ، ایئربس ٹیم نے کنٹرول ٹاور کا بھی دورہ کیا،ٹیم نے ایمرجنسی لینڈنگ کی کال موصول ہونے کے ضابطہ کارکودیکھا۔ذرائع کا کہناہے وائس ریکارڈر کے حصول میں ناکامی کی وجہ سے ایئربس کی ٹیم نے پاکستان میں قیام کو 5 روز تک بڑھایا ہے ۔ ائیربس ماہرین نے پاکستانی تحقیقاتی ٹیم پر اعتماد کا اظہار کیا ۔ائیربس ماہرین کا کہنا ہے حکومت پاکستان کی طیارہ حادثے کی تفتیشی ٹیم قواعد کے مطابق کام کر رہی ہے ۔ٹیم پیشہ ورانہ معیار کے مطابق کام کر رہی ہے ۔ایئربس نے اپنی ٹویٹ میں کہا پاکستانی ایئرانویسٹی گیشن بورڈپروفیشنلی ذمہ داریاں اداکررہاہے ،پاکستان میں معاونت فراہم کرنے پر ایئربس نے پاکستانی ایئرانویسٹی گیشن بورڈکاشکریہ بھی اداکیا۔ ائیر بس ماہرین کی اجازت کے بعد طیارے کا ملبہ ہٹانے کا عمل شروع کر دیا گیا ۔ ملبہ ہٹانے کیلئے فضائیہ، سول ایوی ایشن اور پی آئی اے انجینئرنگ، ٹیکنیکل گراؤنڈ سپورٹ سٹاف موجود ہے ۔ذرائع کے مطابق طیارے کے کیبن، ٹیل اور دیگر حصوں کو منتقل کیا جا رہا ہے ۔طیارے کے انجن اور لینڈنگ گیئرز کی منتقلی چند روز بعد ہوگی۔ یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز کی ٹیم کی شناخت کردہ 4 افراد کی نعشیں لواحقین کے حوالے کر دی گئیں ۔شناخت کردہ افراد میں سرور روڈ لاہور کینٹ کی وحیدہ رحمان، کھاریاں کینٹ کے عطا اﷲ ،گلشن جوہر کراچی کے زین العارف اور کلفٹن کراچی کی یاسمین اکبانی شامل ہیں ۔ سندھ کی وزیرصحت ڈاکٹر عذرا پیچوہو کاکہنا ہے لواحقین کو لاشوں کی حوالگی کا مرحلہ 7 روز میں مکمل ہوجائے گا۔ پی آئی اے ڈسٹرکٹ مینجر سلیم اللہ شاہانی اور ترجمان اطہر اعوان نے کیپٹن سجاد گل، فلائٹ سٹیورڈ فرید احمد، مسافر عمار راشد اور فروہ علی کے گھر جاکر لواحقین سے اظہار افسوس کیا اورشہدا کیلئے فاتحہ خوانی کی اور تدفین کیلئے 10لاکھ روپے دئیے ۔ سلیم اللہ شاہانیکا کہنا ہے طیارہ حادثے سے بہت بڑا نقصان ہوا، لواحقین کے دکھ میں برابر کے شریک ہیں۔ ترجمان پی آئی اے عبد اﷲ حفیظ نے کہا ابھی تک کی اطلاع کے مطابق پائلٹ نے ایمرجنسی لینڈنگ کی کال نہیں کی تھی۔فلائٹ ڈیٹا ڈی کوڈ کرنے کی کوشش کی بات غلط ہے ، جائے حادثہ پر تحقیقاتی ٹیم 4 دن سے موجود ہے ، شواہد جمع کیے جا رہے ہیں،ملبہ جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ منتقل کیا جائے گا۔