اسلام آباد( جہانگیر منہاس) پاکستان میں رواں سال حج آپریشن کا آغاز آئندہ ماہ 25 جون کو متوقع ہے تاہم ابھی تک اس حوالے سے وزارت مذہبی امور کو سعودی عرب کی وزارت حج سے کوئی سگنل نہیں ملا ہے ۔ وزارت مذہبی امور نے سرکاری حج سکیم کے تحت ایک لاکھ سات ہزار عازمین حج کی قرعہ اندازی کر رکھی ہے لیکن کورونا وبا کی وجہ سے رواں سال حج کے لئے مختص شدہ پاکستانی کوٹے میں 70 فیصد کمی کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے ۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ رواں سال25 جولائی کو حج کی ادائیگی متوقع ہے لیکن تاحال سرکاری شعبہ کے ساتھ ساتھ پرائیویٹ حج سکیم کے تحت جانے والے عازمین حج کے لئے کوئی واضح ہدایات سامنے نہیں آئی ہیں جس کی وجہ سے ابھی تک پرائیویٹ سکیم کے تحت عازمین حج کی بکنگ مسئلہ بنی ہوئی ہے ۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ کورونا کی وجہ سے عازمین حج کی تعدادمحدود کئے جا نے کا قوی امکان ہے اور یہ بھی خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ محدود تعداد میں حاجیوں کو اجازت دیئے جانے کے بعد بھی کورونا کے حوالے سے حفاطتی تدابیر پر عملدرآمد کراتے ہوئے حج پیکیج میں مزید 30 فیصد اخراجات کا اضافہ ہو سکتا ہے جو مناسک حج کے دوران کورونا ایس او پیز کے حوالے سے ہو سکتا ہے ۔ ذرائع کے مطابق سعودی وزارت حج جون کے آخر تک حرم پاک کو عام لوگوں کے لئے کھول کر عبادات کی اجازت دے سکتی ہے تاہم یہ بھی کورونا کیسز کی صورتحال پر منحصر ہے ۔ ذرائع نے بتایا کہ پرائیویٹ حج سکیم کے تحت حج کمپنیوں کے مالکان نے ابھی تک سعودی عرب میں رہائشی اور سفری انتظامات کے حوالے سے بھی معاملات کو حتمی شکل نہیں دی اور وہ بھی سعودی حکومت کی طرف سے حج کے حوالے سے سگنل ملنے کے انتظار میں ہیں۔