لاہور(انور حسین سمرائ) پنجاب کی تبدیلی سرکاری کے پاس فنڈز کی عدم دستیابی کے باعث صوبہ میں ڈومیسٹک ورکرز ایکٹ ایک سال بعد بھی نافذ نہ ہوسکا۔ اس بات کا انکشاف انور حسین سمرا نے پروگرام نائٹ ایڈیشن کی اینکر پرسن شازیہ اکرم سے بات کرتے ہوئے کیا۔روزنامہ 92 نیوز کی تحقیقات کے مطابق پنجاب کی تبدیلی سرکار نے صوبے بھر میں ڈومیسٹک ورکرز کی نوکری کے حالات بہتر کرنے ، سوشل پروٹیکشن فراہم کرنے ، فلاح وبہبود اور کم از کم تنخواہ کی فراہمی کیلئے پنجاب ڈومیسٹک ورکرز ایکٹ جنوری2019میں پاس کیا تھا جسے ایک سال بعد بھی نافذ نہ کیا جا سکا۔ پنجاب حکومت کے ایک سینئر اہلکار نے بتایا قانون پاس ہونے کیساتھ ہی محکمے نے ڈومیسٹک ورکرز کی رجسٹریشن شروع کردی اور ابتک 25ہزار ورکرز کی رجسٹریشن ہوچکی ہے لیکن ان کو سوشل سیکورٹی کی سہولیت ابھی تک فراہم نہ کی جاسکی۔ ایک سال گزرنے کے باوجود تبدیلی سرکار نے ایک روپے کے فنڈز نہ دیئے ۔ حکومت نے فیصلہ کیا ہے ڈومیسٹک ورکرز ویلفیئر فنڈ کی 5ارب کی سیڈ منی کیلئے مقامی اور بین الاقوامی مخیر حضرات اور اداروں سے رابطہ کیا جائے ۔ تبدیلی سرکار صوبہ بھر کے 7لاکھ ڈومیسٹک ورکرز کی سوشل پروٹیکشن کیلئے فنڈز کی فراہمی سے پہلو تہی کررہی ہے جوحکومتی ناقص منصوبہ بندی، کمزور وژن اور ترجیحات کے فقدان کا واضح ثبوت ہے ۔ پنجاب سوشل سکیورٹی کے ایک اہلکار نے بتایا صوبہ بھر کے 75لاکھ صنعتی سکیورڈ ورکرز اور ان کے زیر کفالت افرادکو صحت کی اعلی سہولیا ت فراہم کرنے کیلئے پیسی کے تحت2030بستروں پر مشتمل 17 ہسپتال اور 264 ڈسپنسریاں، ایمرجنسی سنٹرز اور میڈیکل سنٹرز کام کررہے ہیں جہاں ہر قسم کے آپریشن، ٹیسٹ اورادویات مفت فراہم کی جاتی ہیں۔ لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک)سابق وزیر خارجہ خورشید محمود قصوری نے کہا ہے کشمیر کا ایشو اقوام متحدہ میں پچاس سال کے بعد اٹھایا گیا ہے ۔ پروگرام نائٹ ایڈیشن کی اینکر پرسن شازیہ اکرم سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا ا قوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے دورہ پاکستان کے دوران جو کہا ا س پر بھارت میں بڑی تنقید ہورہی ہے ، اب جنگ کے ذریعے مسئلہ کشمیر حل نہیں ہوگا ،یہ ڈپلومیسی کے ذریعے حل ہوگا۔ افغانستان میں امن افغانستان ، امریکہ اورپاکستان کے مفاد میں ہے ۔ سینئر تجزیہ کار ارشاد احمد عارف نے کہا عمران خان کو ڈیڑھ سال بعد مہنگائی ، سمگلنگ اور دیگر معاملات کا پتہ چلا ہے ، ایک ناتجربہ کار حکمران بھی جانتا ہے میرے ملک میں کیا ہورہاہے ، انہیں چاہئے تھا ایجنسیوں کو پہلے روزہی متحرک کرتے تو ملک میں مہنگائی اوربے روزگاری نہ ہوتی۔ وزیر اعظم کے اعتراف سے جو خود حکومت کو نقصان ہوا اس کو پورانہیں کیاجاسکتا ۔ ان کے مشیر بھی دفاع نہیں کرپارہے اوریہ الٹا غصہ میڈیا والوں پر نکالتے ہیں۔حکومت کو ا پوزیشن سے نہیں بلکہ مہنگائی اوربے روزگاری سے خطرہ ہے ۔سابق ٹیسٹ کرکٹر مشتاق احمد نے کہا پاکستان میں ایم سی سی کی ٹیم آئی ہوئی ہے جس میں بڑے بڑے کھلاڑی موجود ہیں اس کا کریڈٹ پاکستان کرکٹ بورڈ کوجاتا ہے ۔ سری لنکا اوربنگلہ دیش کا پاکستان ا ٓنا ہماری قوم کیلئے خوشی کا جھونکا ہے ۔ہماری سکیورٹی ایجنسیوں نے انتہائی اہم کردار ادا کیا ہے ۔ ا مید ہے اس لیگ سے مزید اچھے کھلاڑی ملیں گے ۔