اسلام آباد ،لاہور(لیڈی رپورٹر،نامہ نگار خصوصی، این این آئی)اسلام آباد ہائیکورٹ نے جے یو آئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن کیخلاف کارروائی اورانکی تقاریر پر پابندی کیلئے دائر درخواست غیر سنجیدہ قرار دیتے ہوئے خارج کر دی ۔گزشتہ روزچیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ اطہر من اﷲ نے ایڈووکیٹ شاہجہان کی جانب سے دائر کی گئی درخواست پر سماعت کی۔عدالت عالیہ نے درخواست کو ناقابل سماعت قرار دیا۔ چیف جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دیئے کہ ملک میں اظہار رائے کی آزادی ہونی چاہئے ، ہمارے بارے میں بھی بہت کچھ کہاجاتا ہے ، مجھے بتائیں ہمیں کسی کو کیوں روکنا چاہئے ؟سوشل میڈیا کا دور ہے آپ کس کس کو روکیں گے ؟۔ ہمارے اپنے کردار ایسے ہونے چاہئیں کہ کوئی ہمارے بارے میں ایسی بات نہ کرے ۔ درخواست غیر سنجیدہ ہے کیونکہ درخواست گزار نے پٹیشن میں بیان کردہ گزارشات کے حق میں دستاویزات ہی منسلک نہیں کیں۔ عدالت سیاسی قائد سے ریاستی اداروں کی ساکھ متاثر کرنے کے غیر ذمہ دارانہ بیان کی توقع نہیں کرتی۔ پیمرا کو قابل جواز پابندیوں کی خلاف ورزی پر قانون کے مطابق کارروائی کا اختیار حاصل ہے ۔علاوہ ازیں لاہور ہائیکورٹ نے فضل الرحمٰن کیخلاف فوجداری مقدمہ کے اندراج کیلئے دائر درخواست پر وفاقی سیکرٹری داخلہ کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 29 اکتوبر کو جواب طلب کر لیا۔ عدالت نے اسی نوعیت کی دیگر درخواست بھی سماعت کیلئے یکجا کرنے کی ہدایت کر دی۔