اسلام آباد ( جہانگیر منہاس) نیا پاکستان بنانے کی دعویدار جماعت تحریک انصاف نے مختلف وزارتوں میں عوامی فلاح و بہود کے پروگرامز شروع کرنے کی بجائے وزارتوں کے نام کی تبدیلی کا کام شروع کر دیا ۔ گزشتہ روز وفاقی کابینہ کے ہونے والے اجلاس میں صحت کے معاون خصوصی نے بتایا وزارت نیشنل ہیلتھ سروسز ریگولیشن اینڈ کوارڈی نیشن کا نام ایک مرتبہ پھر تبدیل کر کے وزارت صحت اینڈ پاپولیشن رکھا جا رہا ہے ۔ مشرف دور میں بھی وزارت صحت کا نام تبدیل کیا گیا تھا۔ ذرائع کے مطابق تحریک انصاف کی حکومت ملک کے اندر صحت کے شعبہ میں ماسواے اداروں کے نام بدلنے کے کوئی مثبت تبدیلی نہیں لا سکی۔ وزارت صحت ہو یا پھر پی ایم ڈ ی سی اداروں کے نام تبدیل کر دیئے گئے ہیں لیکن نہ تو ان اداروں کی کارکردگی کو بہتر بنایا گیا ہے اور نہ ہی نئے ہسپتال کی تعمیر سمیت وبائی بیماریوں کے تدارک کیلئے کوئی نئے پروگرامز شروع کئے گئے ۔ ذرائع کا کہنا ہے صحت کے معاون خصوصی کے دعووں کے باوجود تاحال ادویات کی قیمتوں میں کمی نہ کی جاسکی ۔ اٹھارویں ترمیم کے تحت پاپولیشن کا شعبہ صوبوں کے حوالے کر دیا گیا تھا کیونکہ اربوں روپے کا بجٹ ایڈور ٹائزنگ پر خرچ کرنے کے باوجود ملک میں آبادی کا جن کسی صورت کنٹرول نہیں کیا جا سکا۔ وزارت صحت کے نئے نام کے ساتھ ایک مرتبہ پھر پاپولیشن کا شعبہ بھی جوڑ دیا گیا ۔ ذرائع کا کہنا ہے وزارت کے نئے نام کی وجہ سے وزارت کے اندر دستاویزات اور سٹیشنری کی تبدیلی کی مد میں افسران کو تو فائدہ ملے گا لیکن مریضوں کیلئے نئے نام میں بھی کوئی خوشخبری نہیں ۔ترجمان وزارت صحت نے بتایا وزارت نیشنل ہیلتھ سروسز ریگولیشن اینڈ کوآرڈی نیشن کا نام تبدیل کرنے کا اصولی فیصلہ کرلیا۔اب وزارت کا نام منسٹری آف ہیلتھ اینڈ پاپولیشن ہوگا۔ کابینہ نے سول سروس کے دیگر گروپوں کی طرز پر قومی ہیلتھ سروس گروپ کے قیام کی منظوری بھی دی۔