حکومت پنجاب نے ضلعی حکام کو فورتھ شیڈول کی فہرستوں کواپ ڈیٹ کرنے کی ازسرنو ہدایات جاری کر دی ہیں۔ڈپٹی کمشنرز کو اس ضمن میں محکمہ داخلہ سے ترجیحی بنیادوں پر رابطے کرنے کا حکم دے دیا گیا ہے ۔ فورتھ شیڈول میں ان خطرناک ملزمان کو رکھا جاتا ہے جو معاشرے کے لئے نقصان دہ ثابت ہو سکتے ہیں۔ ماضی کی حکومتوں نے اس فہرست میں ان مذہبی کارکنوں کو شامل کیا ہوا تھا جن کا شدت پسندوں سے کسی قسم کا تعلق نہیں تھا۔ صرف شک کی بنیاد پر ان کے ناموں کو خطرناک مجرموں کی فہرست میں شامل کیا گیا تھا۔ مذہبی تنظیمیں کالعدم ہونے کی بنا پر ہزاروں کارکن توبہ تائب ہو چکے ہیں لیکن ان کے نام بدستور فورتھ شیڈول کی فہرستوں میں شامل ہیں۔ کئی کارکنوں اور مذہبی رہنمائوں نے اس فہرست سے نام خارج کر وانے کے لئے عدالتوں اور ہوم ڈیپارٹمنٹ سے رابطہ کر رکھا ہے لیکن شنوائی نہ ہونے کی بنا پر ان کے نام ابھی تک مجرموں کے ساتھ ہی شامل ہیں۔ فورتھ شیڈول میں شامل افراد نارمل زندگی نہیں گزار سکتے،انہیں تھانے کی حدود سے باہر جانے کے لئے باقاعدہ تھانے سے اجازت طلب کرنا پڑتی ہے۔ اس کے علاوہ انہیں ہفتہ میں کئی دن تھانے جا کر حاضری بھی لگوانا ہوتی ہے۔ حکومت پنجاب نے اگر فہرست اپ ڈیٹ کرنے کا فیصلہ کیا ہے تو وہ خوش آئند ہے۔ اس سے کئی توبہ تائب ہونے والے افراد کی گلو خلاصی ہو سکے گی۔