فیصل آباد،لاہور (وقائع نگارخصوصی،92نیوز رپورٹ ،مانیٹرنگ ڈیسک)رانا ثنا اﷲ کی گرفتار ی کیخلاف احتجاجی مظاہرے میں صرف 100کارکنوں نے شرکت کی ،سابق ایم پی اے شیخ اعجاز کو گرفتار کرکے 5گھنٹوں کے بعد رہا کردیاگیا۔ ضلع کونسل چوک میں ہونے والے احتجاجی مظاہرہ میں کوئی بھی مقامی رہنما دس پندرہ افراد سے زائد لوگ احتجاجی مظاہرہ میں نہ لاسکا۔ احتجاجی مظاہرہ کی قیادت ارکان صوبائی اسمبلی رانا علی عباس، ظفر اقبال ناگرہ، فقیر حسین ڈوگر، سابق وزیر مملکت طلال چوہدری، سابق ایم پی اے ملک محمد نواز، ٹکٹ ہولڈر اسرار احمد منے خاں ، عرفان منان اور دیگر نے کی۔ تاہم کارکنوں کی تعداد مایوس کن رہی جس پر چند منٹ تک احتجاج ریکارڈ کروایا گیا جبکہ گرفتاریو ں کے خوف سے لیگی رہنماؤں کی اکثریت محفوظ مقامات پر منتقل ہوگئی اورہ انہوں نے اپنے موبائل بھی بند کردیئے ہیں۔ فیصل آباد پولیس اہلکار رانا ثناء اﷲ کے قریبی ساتھی سابق ایم پی اے شیخ اعجاز کو گرفتار کرکے نامعلوم مقام پر لے گئے اور بعد ازاں 5 گھنٹوں کے بعد انہیں رہا کردیاگیا۔دریں اثنا معلوم ہوا ہے کہ رانا ثنا اﷲ کی گرفتاری میں مخالف دھڑے کے ( ن) لیگی رہنماؤں نے اہم کرداراداکیا ۔رانا ثنا اﷲ کی گرفتاری پر زبردستی سڑکیں بند کرانے پر 24 نامزد اور 50 نامعلوم افراد کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا ۔ادھر رانا ثنا اﷲ کی منشیات کیس میں گرفتاری کے بعد پولیس کے اعلیٰ حکام نے لیگی رہنما اصغرعلی عرف بھولا گجر قتل کیس کی ازسر نو تفتیش کا فیصلہ کرلیا اور کیس کی تفصیلات بھی طلب کر لی گئی ہیں۔دریں اثنا سابق صو بائی وزیر قانون کے دور میں فیصل آ باد سمیت دیگر شہروں میں اہم عہدوں پر تعینات پولیس افسران سے تفتیش کر نے کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔ ذرا ئع کے مطابق اس حوالہ سے ایسے پولیس افسران کی فہرست تیار کی جا رہی ہے جن کے را نا ثناء اﷲ خان کے ساتھ ا تعلقات اچھے بتائے جاتے تھے ۔