لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک )گروپ ایڈیٹر روزنامہ 92نیوز ارشاد احمد عارف نے کہا ہے ق لیگ کو کھل کر سامنے آنا ہوگا،معاہدے کی خلاف ورزی کا الزام تو عمران خان پر لگ سکتا ہے مگر کرپشن کا نہیں،جہاں تک سیکرٹریز کے تبادلوں کا مسئلہ ہے تو وہ گورنمنٹ کے ماتحت ہوتے ہیں،ہر آدمی کو ہر چیز مرضی سے تو نہیں مل سکتی۔پروگرام کراس ٹاک میں اینکر پرسن اسد اللہ خان سے گفتگو میں انہوں نے کہا عمران خان باہر سے تو بیوروکریسی لا نہیں سکتے ، اگر کرپشن اور بد انتظامی کا الزام ہے تو اس کے ذمہ دار عثمان بزدار اور صوبائی حکومت ہوگی،اگر الزام یہ ہے کہ وفاق سے پنجاب کو چلایا جارہا ہے تو پھر سارا الزام عمران خان پر آئے گا،یہ بات سمجھ سے بالا تر ہے کہ اچانک سب اتحادیوں کو کیا ہوا ہے ،تمام جماعتوں کو اس وقت شکایات ہوئی ہیں جب یہ تاثر ابھرا کہ نوازشریف، شہبازشریف اور آصف زرداری کے اسٹیبلشمنٹ سے معاملات ٹھیک ہورہے ہیں،مجھے تو کوئی تبدیلی اسٹیبلشمنٹ کے رویے ، سوچ میں نظر نہیں آرہی ، حکومت کو اب ڈلیور کرنا ہوگا، عمران خان نے ایک بھی وزیر تبدیل نہیں کیا۔ ق لیگ کے رہنما کامل علی آغا نے کہا ہمارے ساتھ حکومت نے جو معاہدہ کیا تھا اس پر ابھی تک عملدرآمد نہیں ہوا۔ طے ہو تھا ہر کام مشاورت سے ہوگا جو نہیں کی جارہی،آج تک کسی پالیسی میں ہمارا مشورہ نہیں لیا گیا، پاور شیئرنگ میں بھی کمی رہی، ہمیں سرے سے بے اختیار وزارت دی گئی،وفاق میں دو وزارتیں دینی تھیں ایک دی گئی،پنجاب میں تین مرتبہ سیکرٹری تبدیل کئے گئے مگر ہم سے مشورہ تک نہیں کیا گیا،جب ہم عوام کے مسائل حل ہی نہیں کررہے تو کل الیکشن کیلئے انکے پاس کیسے جائینگے ، سب کو معلوم ہے پنجاب کی حکومت کیسے چل رہی ہے ،عثمان بزدار عمران خان کی چوائس ہیں،ہم نے کوئی سازش کرنی ہوتی تو ن لیگ کی آفر قبول کرلیتے ۔تحریک انصاف کے رہنما اورترجمان پنجاب حکومت شوکت بسرا نے کہا ہے اتحادی حکومتوں میں ہمیشہ مسائل آتے رہتے ہیں، ق لیگ، ایم کیو ایم ، جی ڈی اے ، بی این پی مینگل ہمارے اتحادی ہیں ہم میں ضم نہیں ہوئے ،بات چیت سے مسائل حل کرلئے جاتے ہیں، اتحادیوں کی جینون ڈیمانڈز ہیں،حکومت کا مسئلہ یہ ہے کہ معاشی حالات ٹھیک نہیں اس وجہ سے فنڈز ان جماعتوں کو پوری طرح نہیں مل رہے ۔ سینئر تجزیہ کار اوریا مقبول جان نے کہا اتحادیوں کے حکومت سے گلے شکوے پہلے سے موجود تھے ،ہمارے پارلیمانی نظام میں اس طرح کی صورتحال چلتی رہتی ہے ، نوازشریف کے لندن جانے کے بعد تحریک انصاف بیوروکریٹس کے چنگل میں پھنس گئی ہے ، ایسی صورتحال بنائی جارہی ہے کہ وزارت اعلیٰ سے عثمان بزدار کو اتار دیا جائے ۔