اسلام آباد(خبر نگار،خبر نگار خصوصی،92 نیوزرپورٹ)قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے قانون و انصاف نے بچے کی پیدائش پر ما ں کیساتھ باپ کو چھٹی سے متعلق بل کثرت رائے سے منظور کر لیا۔ بل کے مطابق بچے کی پیدائش پر والد کو ایک ماہ کی چھٹی ملے گی ، پہلے بچے کی پیدائش پر والدہ کو 6 ماہ اور والد کو ایک ماہ، دوسرے بچے کی پیدائش پر والدہ کو 4 ماہ اور والد کو ایک ماہ ،تیسرے بچے کی پیدائش پر والدہ کو 3 ماہ اور والد کو ایک ماہ کی چھٹی ملے گی۔ قانون کا اطلاق اسلام آباد میں سرکاری اور غیرسرکاری ادارو ں پر ہو گا اور والد صرف3 بچوں کی پیدائش پر چھٹی لے سکے گا ۔ قائمہ کمیٹی کا اجلاس چیئرمین ریاض فتیانہ کی زیر صدارت ہوا۔ شازیہ مری نے بچے کی پیدائش پر ماں کے ساتھ باپ کی چھٹی کا بل کمیٹی میں پیش کیاتھا ۔شازیہ مری نے سکولوں میں پیرامیڈیکل سٹاف تعیناتی کا بل پیش کیا جس میں کہا کہ تمام نجی اور سرکاری سکولوں میں پیرامیڈیکل سٹاف کی سہولت لازمی ہوگی اور اگر قانون پر عملدرآمد نہ کیا گیا تو 1 لاکھ جرمانہ اورسکول کے ذمہ داران کو6 ماہ کی سزا تجویز کی گئی ۔ یہ بل بھی کثرت رائے سے منظورکر لیا گیا ۔ ریگولیشن آف جنریشن، ٹرانسمیشن آف الیکٹرک پاوربل پر کثرت رائے سے منظور کرلیاگیا ۔ادھرسینٹ قائمہ کمیٹی کااجلاس سینیٹرہدایت الرحمن کی زیرصدارت ہوا۔کمیٹی نے دوہفتوں کیلئے صلاح الدین ترمذی کے ایجنڈے جو کہ بابوسر ٹاپ کیلئے زمین لی گئی مگر ابھی تک قیمت لوگوں کوادانہیں کی گئی، کامسئلہ اٹھا یا تھا جو ملتوی کردیا۔ڈی جی پاکستان پوسٹ نے کمیٹی کوبریفنگ دیتے ہوئے کہاکہ سیم ڈے ڈیلیوری سروس شروع کردی ہے ،ٹریک اینڈ ٹریس کیلئے ایپ بنائی ،پک اپ سروس 11شہروں میں شروع کردی ، بلوچستان میں ابھی یہ سروس مہیا نہیں کی گئی جس پر کمیٹی نے سفارش کی کہ جلد ازجلد بلوچستان میں بھی سہولت مہیا کی جائے ۔ بلوچ سینیٹرز یوسف بادینی اور اشوک کمار نے پک اپ سروس بلوچستان میں فراہم نہ کرنے پر واک آئوٹ کیا ۔