اسلام آباد،کراچی(خبر نگار،این این آئی)سپریم کورٹ بار ایسو سی ایشن کے صدر امان اﷲ کنرانی نے جسٹس قاضی فائز عیسٰی کیخلاف دائر ریفرنس واپس لینے کا مطالبہ کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ ہم حکومت کو باعزت راستہ دے رہے ہیں بصورت دیگر خمیازہ بھگتنا پڑے گا۔ہفتہ کو احاطہ سپریم کورٹ میں پریس کانفرنس میں انہوں نے پارلیمنٹرینز پر زور دیا کہ وہ شور شرابے اور احتجاج کے بجائے پارلیمنٹ میں صدر عارف علوی کے موا خذے کی تحریک پیش کریں کیونکہ جسٹس قاضی فا ئز عیسٰی کیخلاف ریفرنس بدنیتی پر مبنی ہے ۔امان اﷲ کنرانی نے سپریم کورٹ باراور وکلا تنظیموں کی طرف سے جسٹس قاضی فائز عیسٰی کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اعلان کیا اور وکلا برادری سے اپیل کی کہ وہ 14جون کو بازئوں پر سیاہ پٹیاں باندھ کر عدالتوں میں پیش ہوں ۔امان اﷲ کنرانی نے کہا کہ سپریم جوڈیشل کونسل نے قواعد کے بر خلاف حکومتی ریفرنس پر نوٹس جاری کیے اسلئے کونسل کے تمام ارکان اجلاس سے پہلے غیر جانبدار رہنے کا بیان حلفی جمع کرائیں۔ جسٹس قاضی فائز عیسٰی کیخلاف ریفرنس میں آرٹیکل 209کے تقاضے پورے نہیں کئے گئے اسلئے ہم سپریم جوڈیشل کونسل سے مطالبہ کرتے ہیں کہ ابتدائی سماعت پر ریفرنس کو خارج کردیا جائے ۔امان اﷲ کنرانی نے کہا کہ جسٹس قاضی فائز نے کوئی جرم نہیں کیا ، ریفرنس کے معاملے میں قوم جسٹس قاضی کے ساتھ کھڑی ہے ۔ اگراحتساب کرنا ہے تو تمام ججوں کا کریں ۔ادھرکراچی بار ایسوسی ایشن نے اعلیٰ عدلیہ کے ججز سے متعلق ریفرنسز کے خلاف مذمتی اورجسٹس قاضی فائرعیسی کی حمایت میں قرار داد منظور کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ انکے خلاف ریفرنس فوری واپس لیا جائے ۔جنرل باڈی اجلاس میں صدر ہائیکورٹ بار عاقل ایڈووکیٹ نے کہا کہ وکلا پوری طرح ہر قسم کی تحریک چلانے کو تیار ہیں ۔ادھر پاکستان بار کونسل نے اہم اجلاس 8 اور 9 جون کو طلب کر لیا ہے ۔