لاہور(گوہر علی)قواعد معطل کرکے پیر کے روز قانون سازی کرنے کے حکومتی فیصلہ پر حکومت اور اپوزیشن میں جاری مذاکرات کو دھچکا لگنے کاخدشہ پیدا ہوگیا ہے ،ایک طرف پنجاب اسمبلی جہاں پرسوں اپوزیشن اور حکومت میں استعفوں کے معاملے پر مذاکرا ت کاعمل شروع ہوگا وہاں حکومت پنجاب نے ایک بار پھر پنجاب اسمبلی کے قواعد معطل کرکے اور سٹینڈنگ کمیٹیوں کی ر پورٹ کے بغیر قانون سازی کرنے کی حکمت عملی بھی تیار کرلی ۔پرسوں پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں دو ایسے بل بھی پیش کئے جائیں گے کہ جن کے محکموں کی سٹینڈنگ کمیٹیوں کی رپورٹ ایوان میں پیش نہیں کی گئی،اپوزیشن نے حکومت کی حکمت عملی ناکام بنانے کیلئے سرتوڑ کوشش شروع کردی ،دوسری طرف حکومت نے بھی قواعد کی معطلی کی تحریک تیار کرلی جس میں پنجاب اسمبلی کے ضابطہ 234کے تحت قانون سازی کے تقاضوں کو روک کر قانون سازی کی جائے گی، دی پنجاب پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ بل2019بل منظور کرایا جائے گا جبکہ تین مزید بل بھی منظور کرانے کی کوشش کی جائے گی۔ جبکہ پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں ہنگامہ آرائی ڈپٹی سپیکر سردار دست محمد مزاری کے لئے امتحان بن گئی ، سیکرٹری زراعت کی عدم موجودگی میں وقفہ سوالات جاری نہ رکھنے کے دوست مزاری کے فیصلہ کو حکومتی اراکین نے بھی خراج تحسین پیش کیا ، اجلاس میں اراکین اسمبلی کی شائستہ اور مہذب روایت کا ترک کرنا ہنگامہ آرائی کا سبب بن گیا ۔