لاہور،،اسلام آباد ،کراچی( کامرس رپورٹر،مانیٹرنگ ڈیسک،92 نیوز رپورٹ،سپیشل رپورٹر ،سٹاف رپورٹر ) گریٹر اقبال پارک میں خاتون کو سینکڑوں افراد کی جانب سے ہراساں کیے جانے پر ملک بھر میں غم و غصے کا اظہار کیا جا رہا ہے ۔عوام اور سیاسی شخصیات نے واقعے کو شرمناک ، قابل مذمت قرار دے دیا۔وزیراعظم عمران خان نے واقعے کا نوٹس لے لیا، آئی جی پنجاب انعام غنی نے اب تک کی تفتیش سے متعلق تفصیلات سے آگاہ کیا۔انہوں نے حکم دیتے ہوئے کہا کہ کوئی بھی قانون سے بالاتر نہیں، ملزمان کو گرفتار کرکے قرار واقعی سزا دی جائے ،وزیراعظم نے رنجیت سنگھ کے مجسمے کو نقصان پہنچانے کے معاملے کابھی نوٹس لیتے ہوئے تحقیقات کا حکم دے دیا ہے ۔ زلفی بخاری نے ٹویٹ میں کہا کہ ایک ایک ملزم کو تلاش کرکے پکڑا جائے گا۔وزیر اعلیٰ عثمان بزدار نے کہاہے کہ افسوسناک واقعہ میں نا صرف انصاف ہوگا بلکہ ہوتا ہوا نظر بھی آئے گا ۔پولیس حکام کو ہدایت کی ہے کہ ویڈیوز کی مدد سے ملزمان کی نشاندہی کر کے گرفتاریاں کی جائیں ۔گور نر پنجاب چودھری محمدسرور نے کہا ہے کہ گر یٹر اقبال پارک جیسے واقعات کو کسی صورت برداشت نہیں کیا جاسکتا ۔ وفاقی وزیرڈاکٹر شیریں مزاری نے ٹویٹ میں کہا کہ ہمیں اپنے لوگوں میں اس طرح کے پرتشدد طرز عمل کو تبدیل کرنے کی کوشش کرنے کی ضرورت ہے ۔ ترجمان پنجاب حکومت فیاض الحسن چوہان نے متاثرہ لڑکی سے فون پر رابطہ کیا،ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کرائی۔ انہوں نے 92 نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ واقعے میں ملوث ملزمان قانون کے شکنجے سے بچ نہیں سکیں گے ۔ وزیر قانون راجہ بشارت نے کہا کہ ملزمان کو جلد گرفتار کرکے نشان عبرت بنایا جائے گا ۔ڈاکٹر شہباز گل نے کہا کہ حکومت سخت ترین کارروائی کرے گی۔مسلم لیگ (ن) کے صدر شہبازشریف نے کہا کہ واقعے پر بہت افسوس اور شرمندگی ہوئی، سر شرم سے جھک گیا۔ مریم نواز نے ملوث افراد کو سخت سزا دینے کا مطالبہ کردیا،اپنی ٹویٹ میں کہا کہ والدین اور اساتذہ کو نوجوانوں کی بہتر پرورش کرنے کی ضرورت ہے ۔چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ واقعے کے بعد پاکستانی خواتین خود کو غیرمحفوظ سمجھ رہی ہیں، واقعہ ہمارے سماج کی پستی کو بیان کرتا ہے ۔ آصفہ بھٹو نے کہا کہ پاکستان ہماری عورتوں کے لیے محفوظ نہیں ۔ بختاور بھٹو نے کہا کہ مینارِ پاکستان میں برین ڈیڈ زومبیز نے خوفناک گھات لگاکر خاتون پر حملہ کیا۔ فاطمہ بھٹو نے اپنے پیغام میں کہا کہ کیا ہم توقع کر سکتے ہیں کہ بغیر کسی تاخیر کے 400 سے زائد گرفتاریاں ہوں گی؟۔پی پی سینیٹر شیری رحمان نے کہا کہ واقعہ پولیس کی نا اہلی کا نتیجہ ہے ،ملزمان کو جیل میں ہونا چاہیے ۔ ایم کیو ایم کی ڈپٹی کنوینر نسرین جلیل نے کہا کہ واقعہ ہما رے اجتما عی ضمیر پر سوالیہ نشان ہے ؟۔ کوتا ہی پر پارک انتظامیہ اور پولیس بھی ذمہ دار ہیں ،ان کیخلاف کارروائی ہونی چاہیے ۔ لاہور( کرائم رپورٹر،مانیٹرنگ ڈیسک)لاہورپولیس 4روزبعد بھی گریٹراقبال پارک میں خاتون سے بدتمیزی اوردست درازی کا کوئی ملزم گرفتارنہ کر سکی۔آئی جی پنجاب انعام غنی نے چیئر مین نادرا طارق ملک سے ٹیلیفون پر رابطہ کرکے ملزموں کی فوری شناخت میں مدد مانگ لی ، نادرا کا عملہ چھٹی کے باوجود ملزموں کی شناخت کے عمل میں مصروف ہے ۔سپیشل انویسٹی گیشن ٹیم نے اشتہار جاری کردیا،اشتہار میں عوام کو ملزمان کے بارے اطلاع دینے کی اپیل کی گئی ہے ۔ تحقیقات کے لیے سپیشل برانچ اور سی آئی اے پولیس کی مدد لینے کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔انسپکٹر جنرل پولیس پنجاب انعام غنی نے کہا ہے کہ واقعہ میں ملوث ملزمان کے خلاف دفعہ 354-Aت پ کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے جس کی سزا عمر قید یا سزائے موت ہے ۔آئی جی پنجاب نے واقعے میں غفلت برتنے والے اہلکاروں کے تعین کے لئے انکوائری کمیٹی تشکیل دے دی ،انکوائری بورڈ کے ہیڈ ایڈیشنل آئی جی سردار علی خان ہوں گے ، ڈی آئی جی یوسف ملک اور ایس ایس پی اطہر اسماعیل ممبر ہونگے ۔ انکوائری کے ٹی او آرز بھی بنا دئیے گئے ۔ڈی آئی جی انویسٹی گیشن شارق جمال خان نے سپیشل انویسٹی گیشن ٹیم تشکیل دے دی۔ ڈی آئی جی آپریشنز ساجد کیانی نے متاثرہ لڑکی سے ملاقات کی ۔ ترجمان کے مطابق عائشہ اکرم کی والدہ اور بھائی بھی موجودتھے ۔ ساجد کیانی نے عائشہ اکرم کو فوری انصاف کی یقین دہانی کرائی۔انہوں نے کہا کہ درندہ صفت انسانوں کو جلد قانون کی گرفت میں لایا جائے گا ۔ سی سی پی او لاہور غلام محمود ڈوگر نے کہا ہے کہ ملزمان کو جلد ٹریس کرلیا جائے گا،شہری پولیس کی مدد کریں۔رات گئے پولیس ٹیموں نے بادامی باغ، لاری اڈا اور شفیق آباد کے علاقوں میں چھاپے مارکر20 مشتبہ نوجوانوں کو حراست میں لے لیا،ان کے موبائل نمبرز کی 14 اگست کی لوکیشن ٹریس کی جائے گی، ویڈیوز میں نظر آنے والے افراد سے میچ کیا جائے گا، تھانہ لاری اڈا منتقل کردیا گیا۔