پشاور(تیمور خان)قومی اسمبلی میں قبائلی اضلاع میں نشستوں کے اضافے کا بل اکثریت سے پاس ہونے کے بعد قبائلی اضلاع میں انتخابات تاخیر کا شکار ہوسکتاہے ، قبائلی اضلاع کے ارکان قومی اسمبلی نے اپوزیشن جماعتوں کی بل پر حمایت حاصل کرنے کیلئے ملاقاتیں کی ہیں ،ن لیگ نے حمایت کی یقین دہانی کرا دی ،آج اسمبلی میں بل پیش ہونے کا امکان ہے ،قبائلی اضلاع کے اراکین قومی اسمبلی نے قبائلی اضلاع میں صوبائی اور قومی اسمبلی کی نشستوں پر تحفظات کا اظہار کیا تھا اور وزیر اعلیٰ ہائوس پشاور میں ہونے والی بیٹھک میں بل پیش کرنے پر اتفاق ہوا تھا جسکے بعد قومی اسمبلی میں سیٹوں کے اضافے کے حوالے سے بل پیش کیا گیاجس میں قومی اسمبلی کیلئے 12 اور صوبائی اسمبلی کیلئے 24 نشستیں شامل تھیں، بل قائمہ کمیٹی کو ریفر کیا گیا ،ذرائع کے مطابق قائمہ کمیٹی برائے لاء اینڈ جسٹس نے بل میں ترامیم کرتے ہوئے قومی اسمبلی کی نو اور صوبائی اسمبلی کی بیس نشستوں پر اتفاق کرتے ہوئے بل اسمبلی میں بھیج دیا ،بل کو پاس کرنے کیلئے دو تہائی اکثریت کی ضرورت ہے اور اگر اپوزیشن جماعتوں نے بل کی حمایت کی تو بل آسانی سے پاس ہوسکتاہے ، اس سلسلے میں قبائلی اضلاع کے ایم این ایز نے منگل کی رات گئے ن لیگ کی قیادت سے ملاقات کی اور انہیں حمایت کی یقین دہانی کرائی گئی ،امکان ہے کہ پیپلزپارٹی بھی حمایت کریگی ، اس وقت ضم اضلاع میں صوبائی اسمبلی کی 16 نشستیں ہیں جس میں خواتین کی مخصوص نشستیں چار جبکہ اقلیت کی ایک ہے اگر بل پاس ہوتا ہے تو خواتین کی مخصوص نشستیں بھی چار سے چھ ہونے کا امکان ہے ۔