لاہور سے روزنامہ 92نیوز کی رپورٹ کے مطابق ملک بھر میں سرکاری اراضی کو بیچنے‘ کسی بھی طریقہ سے منتقل کر کے اس پر دکانیں‘مکانات بنانے‘ ان تعمیرات کو بجلی ‘ گیس ٹیلی فون کے کنکشن دینے اور ان کی رجسٹریاں تیار کرنے میں ملوث تمام بااثر افراد‘ مافیا اور سرکاری ملازمین کے خلاف سخت کارروائی کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ اس میں کوئی دو رائے نہیں کہ برسوں سے سرکاری اراضی کی غیر قانونی خریدوفروخت ہو رہی ہے اور اس مکروہ دھندے میں کئی بارسوخ افراد، سرکاری ملازمین‘ ارکان اسمبلی اور لینڈ مافیا شامل رہے ہیں کیونکہ ان کے اتحاد و انصرام کے بغیر کسی طور بھی یہ کام نہیں کیا جا سکتا‘ حکومت کی طرف سے کراچی‘ لاہور‘ اسلام آباد اور راولپنڈی میں قبضہ مافیا کے خلاف کئے جانے والے آپریشنوں کے بعد یہ حقائق نکھر کر سامنے آ گئے ہیں کہ اس غیر قانونی اور ناجائز دھندے میں کون کون سے چہرے ملوث رہے ہیں۔ لہٰذا ان رپورٹوں کی روشنی میں حکومت کو چاہیے کہ سرکاری اراضی پر ناجائز قبضہ کرنے‘ تعمیرات کرانے اور پھر وہاں سے گیس‘ ٹیلی فون اور بجلی تک کے کنکشن لگوانے میں جو مافیا ملوث ہیں ان کے خلاف بھرپورآپریشن کر کے ان سے ناجائز قبضے اور کنکشنوں کی مد میں پچھلی تمام رقومات کا حساب لیا جائے اور ان کے خلاف مقدمے درج کر کے انہیں سزائیں دی جائیں تاکہ سرکاری اراضی پر قبضہ کرنے والے مافیا کا مکمل قلع قمع ہو سکے۔ حکومت کو چاہیے کہ سرکاری اراضی اور رقوم کی بازیابی کے بعد اس پر عوامی فلاح و بہبود کے منصوبوں‘ سکولوں، ہسپتالوں اور بچوں کے لئے پلے گرائونڈزتعمیر کرائے