اسلام آباد (نیوز رپورٹر) قطر نے پاکستان کو امریکہ طالبان امن معاہدے کی تقریب میں شرکت کی دعوت دیدی ہے ۔گزشتہ روز وزیر خا رجہ سے قطری سفیر صقربن مبارک نے ملاقات کی۔اس موقع پر قطری سفیر نے اپنے ڈپٹی وزیراعظم اور وزیر خارجہ کی جانب سے دستخط کی تقریب میں شرکت کی دعوت دی۔ امن معاہدے پر 29 فروری کو دوحہ میں دستخط ہونگے ۔ اس موقع پرشاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان، امریکہ طالبان معاہدے سے متعلق اعلان کا خیر مقدم کرتا ہے ۔ پاکستان پر امید ہے کہ امن معاہدے پر دستخط انٹرا افغان مذاکرات کی طرف لے جائیں گے ۔اقوام متحدہ میں مستقل مندوب منیر اکرم نے وزیرخارجہ سے ملاقات کی۔ملاقات کے دوران خطے کے معاملات، کشمیر کی صوتحال اور افغان مفاہمتی عمل پر گفتگو کی گئی۔ شاہ محمود قریشی سے نیپال کے سیکرٹری خارجہ شنکرداس بیراگی نے بھی ملاقات کی۔جس میں دوطرفہ تعلقات کو مزید فروغ اور مضبوط بنانے کے عزم کا اعادہ کیا گیا۔علاوہ ازیں ایک بیان میں وزیرخارجہ نے کہا کہ امریکی صدر ٹرمپ نے باور کرایا ہے کہ پاکستان دہشتگردی کیخلاف جنگ میں امن کا شراکت دار ہے ،صدر ٹرمپ کو مسئلہ کشمیر پر تشویش ہے ،ان کا بھارت میں پاکستان سے متعلق بیان غیر معمولی تھا ،اسکی اہمیت سے انکار نہیں کر سکتے ۔وزیر خارجہ نے اپنے بیان میں کہا کہ کشمیر کی اہمیت سے کوئی انکار نہیں کرسکتا، صدر ٹرمپ نے کہا کہ وہ خطے میں امن و استحکام چاہتے ہیں۔انہوں نے بھارت سے کہا کہ وہ امن و استحکام کے فروغ کیلئے ہاتھ بڑھائے ،یہ تب ممکن ہوگا جب دیرینہ مسئلہ کشمیر کا کوئی حل نکلے گا۔بھارت کے 5 اگست کے اقدامات نے کشمیر کے تشخص کو متاثر کیا،ان حالات میں بات کیسے آگے بڑھے گی؟ وزیر خارجہ نے کہا کہ ٹرمپ نے باور کرایا کہ پاکستان نے دہشتگردی کو شکست دینے میں جو پیشرفت کی وہ دنیا میں ایک مثال ہے ، وہ پاکستان جس کو بھارت ایک مسئلہ کہتا تھا آ ج دنیا اس کو ایک حل کے طور پر دیکھ رہی ہے ۔بھارت کو اپنے رویے اور پالیسی پر نظر ثانی کرنا ہو گی۔