ملتان، تونسہ،لاہور (نیوز رپورٹر، نامہ نگار،کلچرل رپورٹر،مانیٹرنگ ڈیسک)ماڈل کورٹ ملتان نے قندیل بلوچ قتل کا فیصلہ سنادیا۔ جرم ثابت ہونے پر مقتولہ کے بھائی وسیم کو عمر قید سزا سنادی گئی ۔ملزم مفتی عبدالقوی سمیت 5ملزموں کو شک کا فائدہ دیتے ہوئے بری کردیا گیا ہے جبکہ ملزم و مقتولہ کے بھائی عارف کو اشتہاری قرار دیدیا گیا ہے ۔ ماڈل کورٹ نے جمعرات کو سماعت مکمل ہونے پر فیصلہ محفوظ کر لیا تھا ۔ 16جولائی 2016ء کو سوشل میڈیا پر شہرت حاصل کرنے والی تحصیل تونسہ کے پسماندہ گاؤں بستی ماہڑہ کی ماڈل قندیل بلوچ کو ملتان کے علاقہ گارڈن ٹاؤن میں کرایہ پر لئے گئے مکان میں قتل کر دیا گیا تھا۔پہلے مقدمہ 3 سال تک عام عدالت میں چلاپھر 3 اگست 2019ء کو ماڈل عدالت میں منتقل کیا گیا۔فیصلے کے وقت پولیس کی بھاری نفری عدالت کے باہر تعینات تھی جبکہ کسی غیر متعلقہ فرد کو عدالت میں داخلے کی اجازت نہیں دی گئی۔ علاوہ ازیں شوبز حلقوں اور سوشل میڈیا پر قندیل بلوچ کیس کے فیصلے کو سراہا گیا ۔شوبز حلقوں اور سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے ہیش ٹیگ قندیل بلوچ پوسٹ شیئر کی گئی۔عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے مفتی عبدالقوی نے کہا کہ عدالت نے انہیں ثبوتوں کی عدم موجودگی پر بری کیا ،ان کے خلاف جرم میں شریک ہونے کی کوئی شہادت نہیں ملی ۔وہ خوش نصیب ہیں کہ ان کے خلاف پولیس یا کسی اور نے کوئی شہادت نہیں دی،انہیں بہت جلد سرکاری اور جماعتی منصب ملے گا۔انہوں نے کہا کہ پولیس افسروں نے بتایا تھا کہ ان کے خلاف کارروائی کرائی گئی ہے ،لہذا وقت ملا تو ظالم سے بدلہ لیں گے ۔ قندیل بلوچ