اسلام آباد(خصوصی نیوز رپورٹر،خبر نگار خصوصی، مانیٹرنگ ڈیسک)وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ پاکستان کو حقیقی اسلامی فلاحی ریاست بنانا میرا مقصد ہے ،ملک کو مدینہ جیسی ریاست بنائیں گے ، سزا اور جزا کا قانون نافذ کریں گے ، قوم ساتھ دے ، کسی سے بھیک نہیں مانگیں گے ،خود کو احتساب کے لئے پیش کرتا ہوں،ملک چلانے کے لیے ہرسال اربوں ڈالر قرض لیا جارہا ہے قوم کو پتا ہونا چاہیے کہ ان کا پیسہ کہاں جارہا ہے ،قوم کا ایک ایک پیسہ بچائیں گے کوئی کاروبار نہیں کروں گا، ایک وقت آئے کوئی زکوۃ لینے والا نہیں ہوگا اورپاکستان دوسروں کی مدد کریگا، غریب کو اس کا حق ملے گا، قومی خزانہ نچلے طبقہ پرخرچ ہوگا،عوام کے ٹیکس کے پیسے کی حفاطت کروں گا، اخراجات کم کرنے کے لیے ٹاسک فورس بنائیں گے ، قوم تیار ہوجائے ، ملک بچے گا یا کرپٹ افراد،ٹیکس کے نظام کو ٹھیک کریں گے ،انصاف کی فوری فراہمی کیلئے چیف جسٹس ،کرپشن کے خاتمہ کیلئے چیئرمین نیب سے مشاورت کروں گا،عمران خان نے وزیراعظم ہاؤس کو اعلیٰ درجے کی تحقیقی یونیورسٹی بنانے ، کرپٹ مافیا کے خلاف آپریشن ، محکمہ جاتی سطح پر کفایت شعاری اپنانے کے لئے ٹاسک فورسز بنانے ،بلدیاتی نظام میں اصلاحات ،پنجاب پولیس اورسکولوں،مدرسوں کی حالت میں بہتری، غریبوں کے لیے ہیلتھ انشورنس پالیسی متعارف کرانے کا اعلان کیا۔اتوارکی شب قوم سے اپنے پہلے خطاب میں عمران احمد خان نیازی نے کہا میں نے سیاست کو کبھی کیریئر نہیں سمجھا، میں قائد اعظم اور اقبال کا پاکستان چاہتا ہوں سیاست میں اس لیے آیا کہ پاکستان ایسا ہی ملک ہو جیسا اس کو بننا چاہیے تھا۔22 سال پہلے سیاست میں آنے کا مقصد ملک کو اقبال کے خواب کے مطابق بنانا تھا۔مدینے کی ریاست میں وہ کیا چیزیں تھیں جس نے اس قوم کو دنیا کا امام بنایا پاکستان آج تاریخ کے مشکل ترین معاشی حالات سے گزر رہا ہے ، خلفائے راشدین عوام کے سامنے خود کو احتساب کے لیے پیش کرتے تھے جمہوری نظام میں قائدین جوابدہ ہوتے ہیں۔آج اپنی حالت بدلنے کا وقت ہے ہمارے لیے نبی ﷺ عظیم مثال ہیں جنہوں نے قبائل کو اکٹھا کیا اور چند سال میں عظیم قوم بنایا ۔ہمارے نبی ﷺ کے اصول مغرب نے اپنائے اور ترقی کر لی ،آج وقت ہے کہ ہم اپنی حالت بدلیں یو این ڈی پی کی رپورٹ کے مطابق دنیا میں ہمارا ان پانچ ملکوں میں شمار ہوتا ہے جو گندا پانی پینے کی وجہ سے بیمار ہو کر پانچ سال کی عمر تک کے بچوں کی اموات واقع ہوتی ہیں اور ڈیلیوری کے وقت خواتین مر جاتی ہیں پاکستان کے 45 فیصد بچے غذائی قلت کا شکار ہیں ایک طرف غربت انتہاء کو ہے اور دوسری پیسوں اور جائیدادوں کے انتہا ہیں، عمران احمد خان نیازی نے کہا اگر ہم نے ملک کو اس تباہی سے بچانا ہے تو اپنی سوچ بدلنا پڑے گی ، اپنے آپ کو احتساب کے لیے پیش کرنا ہوگا،پاکستان میں صحت عامہ کے مسائل بھی بہت گھمبیر نوعیت کے ہیں، سوا دو کروڑ بچہ سکولوں سے باہر ہے غذائی قلت کی وجہ سے ہمارا یہ دوسرا بچہ زندگی کی دوڑ میں پیچھے ہے ، پاکستان کے پاس دو راستے ہیں ایک راستہ وہ ہے جہاں ہم قرضوں میں جکڑے ہوتے ہیں ان سے نجات پانے کا ہے ، وزیراعظم ہائوس میں اعلیٰ قسم کی یونیورسٹی بنائیں گے ،ملکی اخراجات کم کرنے کے لیے ڈاکٹر عشرت حسین کی سربراہی میں ٹاسک فورس بنائیں گے پیسہ بچا کر غریب لوگوں پر خرچ کریں گے ہمیں اپنے پائوں پر کھڑا ہونا ہوگا جو قرضہ دیتا ہے وہ آپ کی آزادی ختم کر دیتا ہے ہم کسی کے آگے ہاتھ نہیں پھیلائیں گے ہم نے عظیم قوم بننا ہے قربانیاں دے کر ہی عظیم قوم بن سکتی ہے ،20 کروڑ عوام میں آٹھ لاکھ ٹیکس دیتے ہیں سب سے پہلے میں نے ایف بی آر کو ٹھیک کرنا ہے پھر عوام کو اعتماد دوں گا کہ آپ کے ٹیکس کی میں حفاظت کروں گا اور آپ کا ٹیکس آپ پر خرچ کروں گا سادگی کا آغاز کیا ہے جو آگے بڑھتا جائے گا اور عوام کو روزانہ بتایا جائے گا کہ آپ کا کتنا پیسہ بچایا گیا ہے آپ نے ملکی غیرت کے لیے ٹیکس دینا ہے سارے مسائل اس لیے ہیں کہ خرچ زیادہ اور آمدنی کم ہے ایک ٹاسک فورس بنائی جائے گی جو چوری ہو کر باہر جانے والے پیسے کو واپس لائے گی، کرپشن کے خاتمے کے لیے پورا زور لگائیں گے ، نیب کو بااختیار بنانے کے لیے اس کی بھر پور مدد کی جائے گی،ایس ای سی پی کو ٹھیک کریں گے میں وزارت داخلہ اپنے ماتحت رکھ رہا ہوں تاکہ میں خود ایف آئی اے کے ذریعے منی لانڈرنگ پر نظر رکھ سکوں،انصاف کے نظام کو مضبوط بنانا ہے مقدمات کا فیصلہ ایک سال میں ہونا چاہیے ۔چیف جسٹس سے اپیل ہے کہ بیوائوں کے کیسز جلد حل کیے جائیں، پنجاب پولیس کو ٹھیک کرنے کے لیے ناصر درانی کو ٹاسک دے رہے ہیں جس طرح انہوں نے کے پی کے کی حکومت کو ٹھیک کیا ہے اسی طرح پنجاب پولیس کو بھی ٹھیک کیا جائے ، سندھ پولیس کو ٹھیک کرنے کے لیے بھی سندھ حکومت کی مدد کریں گے ،سرکاری سکولوں کا معیار تعلیم بہتر بنایا جائے گا کمزور اور غریب طبقوں کی بحالی ہمارا عزم ہے مدرسوں کے بچوں کو بھی ڈاکٹر اور انجینئرنگ بنائیں گے ، سکولوں میں ڈبل شفٹ کا نظام متعارف کرائیں گے ڈیم بنانا ناگزیر ہو گیا ہے بھاشا ڈیم ہر قیمت پر تعمیر کرنا ہوگا بھاشا ڈیم بنانے کے لیے پیسہ اکٹھا کرنے کی کوشش کریں گے ،صاف پانی کے حصول کے لیے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کریں گے ۔پانی کی کمی کو دور کرنے کے لیے ادارہ بنا بھاشا ڈیم نہ سننے کی وجہ پیسے کی کمی ہے چیف جسٹس نے ڈیم کے لیے بہت بڑا اقدام کیا سول سروس ریفارم کرناہونگی، ضلعی ناظم کا انتخاب براہ راست ہوگا۔ترقی بلدیاتی نظام میں آئی ہے پانچ سال کے اندر پچاس لاکھ گھر بنائیں گے ۔قبل ازیں وزیراعظم پاکستان عمران خان سے میڈیاہائوس مالکان نے ملاقات کی، جس میں ملکی معاشی بحران پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔