اسلام آباد( سپیشل رپورٹر،این این آئی)قومی اسمبلی میں اپوزیشن کے احتجاج کے باوجود فیڈرل میڈیکل ٹیچنگ انسٹیٹیوٹ آرڈیننس میں مزید 120 دن کی توسیع کی قرارداد کثرت رائے سے منظور کرلی گئی ۔گزشتہ روزقومی اسمبلی کااجلاس سپیکراسدقیصرکی زیرصدارت ہوا۔ وزیر مملکت علی محمد خان نے فیڈرل میڈیکل ٹیچنگ انسٹیٹیوٹ آرڈیننس میں مزید 120 دن کی توسیع کی قرارداد پیش کی، اس دور ان اپوزیشن نے آرڈیننس میں توسیع کی قراردادکیخلاف احتجاج کیا اور مخالفت میں نو نو کے نعرے لگائے گئے ۔ وزیرمملکت علی محمدخان نے انکم ٹیکس ترمیمی آرڈیننس 2021 قومی اسمبلی میں پیش کیا جس پر اپوزیشن نے شدید احتجاج کیا ۔ پی پی پی کی شازیہ مری نے سینئرسٹیزن بل پر قائمہ کمیٹی کی رپورٹ پیش کرنے سے انکارکرتے ہوئے کہاکہ میں فیڈرل میڈیکل انسٹیٹیوٹ پر بات کرنا چاہتی ہوں۔ اجلاس میں اظہارخیال کرتے ہوئے پی پی کے رکن اسمبلی راجہ پرویز اشرف نے کہاکہ پمز ہسپتال پورے خطے کا سب سے بڑا ہسپتال ہے ،اس آرڈیننس کے ذریعے عوام کو مفت علاج کی سہولت ختم ہو جائیگی ،افسوس کی بات ہے عوام سے جڑے اس معاملے پر بات تک نہیں کرنے دی جارہی ہے ۔پارلیمانی سیکرٹری صحت نوشین حامد نے کہاکہ تمام غریب افراد کا علاج مفت ہی ہوگا ۔پاکستان آرمز ترمیمی بل 2020پر قائمہ کمیٹی کی رپورٹ اورکووڈ امتناع ذخیرہ اندوزی بل 2020پر قائمہ کمیٹی کی رپورٹ قومی اسمبلی میں پیش کی گئی۔اجلاس میں بتایاگیاکہ اے ٹی ایم کیلئے ون لنک نامی کمپنی استعمال ہوتی ہے ، اے ٹی ایم سے اگر منی سٹیٹمنٹ نکلوائیں تو اس کی فیس 25 روپے ہے ۔ رکن اسمبلی مولانا جمالدینی نے کہاکہ ہم توسوچ رہے تھے کہ ریاست مدینہ میں سود کے خلاف جنگ کی جائے گی ،کیا بینکوں سے سود ختم ہوگیا ؟اس پر سپیکراسد قیصر نے حکومتی رکن سے کہا کہ سود کب تک ختم ہوگا بتائیں۔ اس پر زین قریشی نے بتایا کہ سود کب تک ختم ہوگا کچھ نہیں کہہ سکتا ،سود کے خاتمے کے لئے قانون سازی ہورہی ہے ۔رکن اسمبلی رضا ربانی کھر نے کہا کہ لگتا ہے جی ڈی پی کے تناسب سے یہ حکومت مزید قرض لے رہی ہے ۔حماد اظہر نے بتایا روپے کی قدر میں کمی اور ان دونوں حکومتوں کے قرضوں کا انٹرسٹ ہمیں ادا کرنا پڑ رہا ہے ۔ مشیرخزانہ حفیظ شیخ نے گزشتہ تین سالوں میں حاصل کردہ پٹرولیم ڈویلپمنٹ لیوی کی تفصیلات پیش کیں۔سپیکر نے اجلاس آج منگل کی صبح 11 بجے تک ملتوی کردیا۔