اسلام آباد(سپیشل رپورٹر) قومی اسمبلی کا اجلاس جمعرات کو شروع ہوتے ہی ہنگامے کا شکار ہوگیا۔ اجلاس ڈپٹی سپیکر قاسم سوری کی سربراہی میں ہوا۔ اجلاس شروع ہوا تو اپوزیشن نے نکتہ اعتراض پر بولناچاہا توڈپٹی سپیکر نے اجازت نہ دی اور ایجنڈے کے مطابق کارروائی شروع کرا دی۔ اپوزیشن نے احتجاج شروع کر دیا،اسی دوران لیگی رکن و سابق ڈپٹی سپیکر مرتضی جاوید عباسی نے کورم کی نشاندہی کر دی اور اپوزیشن ایوان سے واک آئوٹ کر گئی۔ڈپٹی سپیکر نے کاروائی معطل کر کے گنتی شروع کرا دی، کورم نامکمل ہونے پرڈپٹی سپیکر نے اجلاس کی کارروائی 30 منٹ کیلئے ملتوی کردی جبکہ اجلاس دوبارہ شروع ہوا تو دوبارہ گنتی کرانے پر کورم پورا نہ نکلا تو ڈپٹی سپیکر نے قومی اسمبلی کا اجلاس غیر معینہ مدت کیلئے ملتوی کر دیا۔قبل ازیں قومی اسمبلی کو وزارت خزانہ اور وزیر برائے اقتصادی امور کی جانب سے تحریری جواب جمع کرا دیا گیا جس میں تحریک انصاف کی حکومت نے اپنے دور اقتدار میں ملکی تاریخ کے 14 ہزار ارب کے کل قرضے اور واجبات کا اضافہ ہونے کا اعتراف کر لیا ہے جبکہ کورونا وائرس سے نمٹنے کیلئے 3 ارب 55 کروڑ 21 لاکھ 10 ہزار ڈالرز کی غیر ملکی امداد کی وصولی کا بھی اقرار کیا ۔قرض کی تفصیلات کے مطابق سال 2018-19 ئمیں 10 کھرب 33 ارب روپے جبکہ سال 2019-20 ء میں 4 کھرب 10 ارب روپے اور واجبات کا ا ضافہ ہوا ۔مجموعی سرکاری قرضہ سال 2019 ئمیں جی ڈی پی کے 81 اعشاریہ 1 فیصد تک تھا۔ سال 2020 ئمیں اضافے کے بعد مجموعی قرضہ جی ڈی پی کے 87 اعشاریہ 2 فیصد تک پہنچ گیا،سال 2019 میں مجموعی قرضہ جات جی ڈی پی کے 105 اعشاریہ 9 فیصد تک رہا جوسال 2020 میں قرضہ جات جی ڈی پی کے 106 اعشاریہ 8 فیصد تک پہنچ گیا۔دوسری جانب وزیر برائے اقتصادی امور خسرو بختیار نے کورونا وائرس سے نمٹنے کیلئے ملنے والی غیر ملکی امداداورقرضہ جات کی تفصیل بھی قومی اسمبلی میں پیش کر دی جس کے مطابق ورلڈ بینک نے مختلف منصوبوں کیلئے 30 کروڑ ،ایشین ڈیویلپمنٹ بینک نے 35 کروڑ ڈالرز سمیت 81 کروڑ 70 لاکھ ڈالرز دیئے ،بجٹ سپورٹ کیلئے آئی ایم ایف نے 1 ارب 38 کروڑ 60 لاکھ ڈالرزدیئے ،ایشین ڈیویلپمنٹ بینک نے 50کروڑ ڈالرز دیئے ،گرانٹس کی مد میں ایشین ڈویلپمنٹ بینک ، جاپان، چین،امریکہ، برطانیہ،کینیڈا اور جنوبی کوریا نے مجموعی طور پر 9 کروڑ 91 لاکھ 10 ہزار ڈالرز فراہم کئے ۔ اس امداد میں سے 2ارب 94 کروڑ 32 لاکھ ڈالرز کی رقم تقسیم کی گئی ۔کورونا سے نمٹنے کیلئے جی 20 ممالک نے 2ارب 1کروڑ 24 لاکھ 70 ہزار ڈالرز کے واجب الادا قرضوں کی ادائیگی موخر کر کے ریلیف دیا۔