اسلام آباد (خبر نگار خصوصی ،مانیٹرنگ ڈیسک، صباح نیوز) وفاقی کابینہ کے اجلاس پر قومی اسمبلی کا اجلاس منگل کو ایک گھنٹہ کی تاخیر سے شروع ہوا۔ اپوزیشن نے احتجاج کیا جبکہ اجلاس کے دوران لیگی رکن مریم اورنگزیب کامائیک بند کرنے پر بھی اپوزیشن نے احتجاج کیا۔وفاقی وزراء نے بھی اپوزیشن کو مختلف معاملات پر جوابی تنقید کا نشانہ بنایا۔اسد عمر نے کہا کہ سابق وزرا روپے کی قدر مصنوعی سنبھالنے کی غلطی مان چکے ہیں جبکہ عمر ایوب کا کہنا تھا کہ گیس، بجلی اور کے الیکٹرک کے حوالے سے اپنے معاہدوں پر پی پی والے ہمیں تنقید کا نشانہ بنا رہے ہیں۔مراد سعید کا کہنا تھا کہ اپوزیشن کا5 ہزار ارب قرض ہم نے واپس کیا۔ایک موقع پر لیگی رہنما خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ کشمیر میںبھارتی مظالم جاری ہیں جبکہ یوم شہدا پر ٹرانزٹ ٹریڈ کھول کر کشمیریوں کو رنج پہنچایا گیا ۔ اجلاس ڈپٹی سپیکر قاسم سوری کی صدارت میں ہوا ۔پیپلزپارٹی رہنماء سید نوید قمر نے کہا کہ ممبران ایک گھنٹہ انتظار کرتے رہے ۔ اتنا بڑا ایجنڈہ کیسے مکمل ہوگا، احتجاج ریکارڈ کرا رہا ہوں۔وزیر مواصلات مراد سعید نے کہا کہ 3.2ارب ڈالرزرمبادلہ ذخائرمیں اضافہ ہوا۔پاکستان سٹاک ایکسچینج دنیاکی تیزترین مارکیٹ بن گئی۔ ہم نے پاکستانی پاسپورٹ کاوقاربحال کیا۔ ہماری حکومت نے بھاشاڈیم پرکام شروع کیا۔ وفاقی وزیر توانائی عمر ایوب نے کہا کہ پیپلزپارٹی نے بجلی کے معاہدے کیے اورالزام ہم پر لگانا عادت بنالی۔2013میں 14ہزارارب قرضہ تھا، لیگی دورختم ہواتو30ہزارارب روپے قرضہ تھا۔ لیگی وزرانے کہااتناقرضہ ہوگیاکیسے حکومت سنبھالیں گے ۔ مفتاح اسماعیل نے تسلیم کیااسحاق ڈارکی پالیسی غلط تھی۔ سابق دورمیں اربوں روپے تنوروں میں جھونکے گئے ۔ موجودہ حکومت نے اقتدارمیں آکرمعیشت کوسہارادیا۔ کورو نانہ ہوتاتوآج ریونیوبہترہوتا۔ اپوزیشن کوڈرہے کہ تحریک انصاف کامیاب ہوجا ئیگی۔ سابق حکومت کی غلطیوں کی سزا ہم بھگت رہے ہیں۔ وفاقی وزیر فیصل واوڈانے چیلنج کرتے ہوئے کہا کہ مسلم لیگ ن کے ماہرین معاشیات موجود ہیں،کے الیکٹرک پر انکوائری کرائی جائے دودھ کا دودھ پانی ہو جائے گا۔ کے الیکٹرک سے بینک گارنٹیز نہیں لی گئی۔پیپلز پارٹی کے دور میں کے الیکٹرک کو نوازا گیا۔ مسلم لیگ کی رکن اسمبلی مریم اورنگزیب نے کہا کہ حکومت کی عوام دشمن پالیسی کی سمجھ نہیں آ رہی کہ ایک کروڑ نوکریاں دینی تھیں کروڑوں نوکریاں چھینی جا رہی ہیں ،50 لاکھ گھروں کا وعدہ کیا گیا تھا لیکن چولہے بجھ رہے ہیں۔پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت ہم نے چینی اور پیٹرول چوری ہوتے دیکھا ہے بتایا جائے چینی چوری کس نے کی ہے ۔مریم اورنگزیب کا ما ئیک بند کرنے پر اپوزیشن ارکان نے ایوان میں احتجاج کیا۔وزیر مملکت علی محمد خان نے کہاکہ سیاحت کے شعبہ کی جتنی خدمت میاں نواز شریف نے کی وہ کسی نے نہیں کی، پوری دنیا پوچھ رہی ہے کہ میاں نواز شریف لندن میں سیاحت کی کیا خدمت کر رہے ہیں،کیا پاکستان سٹیل مل کو عمران خان نے تباہ کیا۔ مریم اورنگزیب صاحبہ شور نہ کریں اگر شور کریں گی تو مراد سعید آجائے گا اور پھر آپ ایوان سے نکل جائینگے ۔ جیمز اقبال نے مفت اور لازمی تعلیم سے متعلق ترمیمی بل پیش کیاجسے متعلقہ کمیٹی کو بھیج دیا گیا۔ بلوچستان پانی تقسیم پر تحفظات کا معاملہ بھی متعلقہ سٹینڈنگ کمیٹی کے سپرد کردیا گیا۔ معاون خصوصی علی اعوان نے اسلام آباد کے سرکاری ہسپتالوں میں او پی ڈیز بند ہونے کا معاملہ ایک بار پھرقومی اسمبلی میں پھر اٹھا دیا۔ قومی اسمبلی کے قواعدوضوابط میں ترمیم کردی گئی،اجلاس کے آغاز پرقومی اسمبلی میں قرآن پاک کی تلاوت کے بعد حدیث نبویؐ پڑھی جائیگی،قواعدمیں ترمیم رکن مجاہدعلی نے پیش کی۔