اسلام آباد (این این آئی، صباح نیوز )قومی اسمبلی کا اجلاس ایک بار پھر ہنگامہ آرائی اور شور شرابہ کی نذر ہوگیا ،حکومتی اور اپوزیشن ارکا ن کی جانب سے ایک دوسرے کے خلاف شدید نعرے بازی کی وجہ سے ایوان مچھلی منڈی کا منظر پیش کر نے لگا ،حکومتی ارکان کی طرف سے چور مچائے شور، ڈاکو ،ڈاکو، ٹی ،ٹی ، کے نعرے لگائے گئے ، اپوزیشن ارکان بھی آستینیں چڑھاتے ہوئے سامنے آگئے ، گو عمران خان ، گو نیازی گو، عمران کی باجی چور ہے کے نعرے لگائے ۔ پیپلزپارٹی کے ارکان نے سپیکر چیمبر کے باہر دھرنا دیتے ہوئے آصف ز رداری کے پروڈکشن آرڈر جاری کرنے کے نعرے لگائے اور قومی اسمبلی کے اجلاس سے قبل سپیکر چیمبر میں احتجاج کیا۔ سپیکرنے رائے کے بغیرزر داری کے پروڈکشن آرڈر جاری کر نے سے انکار کر دیا ۔اجلاس شروع ہواتو سپیکر اسد قیصر کی جانب سے شہباز شریف کو بجٹ پر بحث کے آغاز کی دعوت دی گئی ۔اس موقع پر حکومتی ارکان نے احتجاج کرتے ہوئے شدید نعرے بازی کی ۔ اسد قیصر نے کہاکہ پلیز میاں صاحب کو بولنے دیں، اسمبلی چلانا صرف سپیکر نہیں حکومت اور اپوزیشن کا کام بھی ہے ۔ اپوزیشن لیڈر نے بجٹ تقریر شروع کرنے کی بجائے سپیکر سے پروڈکشن آرڈر پر مطالبہ کیا ۔انہوں نے کہاکہ جناب سپیکر آصف زرداری، سعد رفیق اور دیگر ارکان کے پروڈکشن آرڈر جاری کریں۔سپیکر نے کہاکہ شہباز شریف صاحب آپ پلیز بجٹ پر بحث شروع کریں، اس بات کو دیکھ لوں گا۔ شہباز شریف نے تقریر کرتے ہوئے کہاکہ ریاست مدینہ میں جھوٹ کی کوئی گنجائش نہیں تھی،عمران خان سب سے بڑا جھوٹا وزیراعظم ہے ۔ شہبازشریف کی جانب سے جھوٹا کا لفظ استعمال کر نے پرسپیکر پر برہم ہوگئے ۔ اس دور ان حکومتی ارکان نے زور دار آواز میں شور شرابہ شروع کر دیا ۔سپیکر نے حکومتی ارکان کو ہدایت کی کہ آپ تشریف رکھیں۔ قومی اسمبلی میں اذان کے باعث احتجاج وقتی طور پر تھم گیاتاہم وقفے کے بعدشہباز شریف نے اپنی تقریر پھر شروع کی اور کہاکہ ملک میں بیس بیس گھنٹے بجلی نہیں آتی تھی ،ہم نے لوڈشیڈنگ کے خاتمے کا چیلنج قبول کیا ،ہم نے پی ٹی آئی کی سازشوں اور دھرنوں کے باوجود معاشی ترقی کو 5.8 پر لے کر آئے ، حکومت غریب ماری کر رہی ہے ،ہم مہنگائی کو ملک کی کم ترین 3 فیصد شرح پر لے کر آئے ۔ شہباز شریف کی تقریر کے دور ان وزرا کی قیادت میں حکومتی ارکان اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کے سامنے جمع ہوکر نعرے لگا رہے تھے ، خواجہ محمد آصف، احسن اقبال، شاہد خاقان عباسی، وزراء کے اس انوکھے احتجاج کی ویڈیو بناتے رہے ۔وزیرداخلہ اعجازشاہ، مرادسعید احتجاج میں پیش پیش تھے ، سپیکر کے بار بار کے انتباہ کے باوجود ایوان میں ویڈیوز بنانے کا سلسلہ جاری رہا۔سپیکر نے مجبوراً اجلاس آج صبح ساڑھے دس بجے تک ملتوی کر دیا اور اس طرح شہباز شریف ایک بار پھر اپنی بجٹ تقریر مکمل نہ کر سکے ۔راجہ پرویز اشرف بھی نکتہ اعتراض پر بات نہ کرسکے ۔