اسلام آباد (نامہ نگار) قومی اسمبلی نے غیر مسلم کو صدر مملکت بنانے کا بل پیش کرنے کی تحریک کو کثرت رائے سے مسترد کردیا،اجلا س میں اپوزیشن نے حکومت کے غیر پارلیمانی طرزعمل پر ایوان سے واک آئوٹ کیا،اپوزیشن ارکان کاکہنا تھا کہ نجی ارکان کا دن اپوزیشن کا دن ہوتا ہے لیکن11 آرڈیننس صدارتی فرمان کے تحت جاری کیے گئے ۔سپیکر اسدقیصرکی زیرصدارت قومی اسمبلی اجلاس میں ارکان کی نجی کارروائی کا دن تھا۔حکومتی ارکان کی جانب سے بل پیش کرنے پر نفیسہ شاہ نے احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ قائمہ کمیٹی چیئرمینوں کا استحقاق مجروح کردیا گیا،قائمہ کمیٹی چیئرمین کو کمیٹی کااجلاس طلب کرنے کا اختیار ہے لیکن اب سپیکر کے شاہی فرمان سے قائمہ کمیٹی کے اجلاس کی طلبی کو سپیکر کی اجازت سے مشروط کردیا گیا۔اس موقع پر اپوزیشن نے ایوان سے واک آؤٹ کیا،وفاقی وزیر شیریں مزاری نے کہاکہ اپوزیشن کی طرح حکومتی ارکان کو بھی بل پیش کرنے کا حق ہے ، اپوزیشن آئے روز تماشا کرتی ہے ۔اپوزیشن رکن کیلئے شیریں مزاری کی جانب سے سٹوپڈ آدمی کے لفظ استعمال کئے گئے ،ن لیگ کے علی گوہر کی جانب سے کورم کی نشاندہی کی، گنتی کے بعدکورم پورا نہ ہونے کے باعث کارروائی معطل کر د ی گئی تاہم کورم پورا ہونے پرکارروائی دوبارہ شروع ہوئی۔قبل ازیں قومی اسمبلی میں پیپلز پارٹی کے نوید عامرجیوا کی جانب سے آئین کے آرٹیکلز 41اور91میں ترمیم کرنے کیلئے بل پیش کرنیکی تحریک کو کثرت رائے سے نامنظور کر دیا گیا۔بل پیش کرنیکی مخالفت حکومت کے علاوہ جماعت اسلامی کی جانب سے کی گئی جسکے بعد بل پیش کرنے کی تحریک پر رائے شماری کرائی گئی اور کثرت رائے سے مسترد کر دیا گیا۔ فہیم خان نے تحریک پیش کی کہ دستور (ترمیمی) بل پیش کرنے کی اجازت دی جائے ۔ بل کا مقصد یہ ہے کہ دستور میں ترمیم کرکے نماز کے وقت تمام نجی اور سرکاری دفاتر بند کرکے 15 منٹ نماز کا وقفہ دیا جائے ، اجازت ملنے پر فہیم خان نے بل پیش کیا۔ علی نواز اعوان اورخرم شہزاد کے اسلام آباد کے مکینوں کو ڈومیسائل کے اجراء میں مسائل سے متعلق توجہ دلائونوٹس کا جواب دیتے ہوئے پارلیمانی سیکرٹری نے بتایاکہ ڈومیسائل کے اجراء میں مشکلات کو حل کرنے کیلئے اقدامات کئے جارہے ہیں۔ علی نواز اعوان نے کہاکہ گذشتہ دور میں وزیر ہائوسنگ اکرم درانی کی جانب سے وزارت ہائوسنگ اور پی ڈبلیو ڈی میں دیگر اضلاع کے افراد کو بھرتی کرنے کیلئے جعلی ڈومیسائل بنائے گئے ۔وزیر مواصلات مراد سعید نے کہاکہ جعلی ڈومیسائل بنانے کا وزیر اعظم نے نوٹس لیا ہے ،جن جن کے غلط ڈومیسائل بنے انکو کینسل کیا جائیگا۔ایم کیوایم پاکستان کی رہنما کشورزہرہ نے صوبے بنانے کا پرانا آئینی طریقہ بدلنے کا بل پیش کردیا۔ بل میں صوبوں کی جغرافیائی حدود میں ردو بدل کیلئے متعلقہ صوبائی اسمبلیوں سے قرارداد منظور کرانے کی شرط ختم کرنے کی تجویز دی گئی ۔پیپلز پارٹی رہنما قادر پٹیل کا کہنا تھا کہ نیتوں کا فتور سامنے آرہا ہے ، سندھ کوکوئی تقسیم نہیں کرسکتا ۔ پیپلز پارٹی کی مخالفت کے باوجود سپیکر نے بل متعلقہ قائمہ کمیٹی کو بھجوا دیا۔ محبوب شاہ نے ’’ ادارہ برائے انسداد دہشتگردی (ترمیمی) بل‘‘ پیش کرنیکی اجازت کی تحریک پیش کی۔ نوید قمر نے مخالفت کی جس پروزیر پارلیمانی امور اعظم سواتی نے کہا کہ ضرورت پڑنے پر رولز معطل کئے جاتے ہیں جسکے بعد ایوان میں تحریک اور بعد ازاں بل پیش کرنے کی منظوری دی گئی۔ نواب یوسف تالپور نے تحریک پیش کی کہ سول ملازمین (ترمیمی) بل پیش کرنے کی اجازت دی جائے اور کہا کہ اسلام آباد میں تمام وفاقی اکائیوں کے کوٹے کے مطابق نوکریاں دی جائیں،ایوان نے تحریک کثرت رائے سے مسترد کردی۔ ملائیشیا کے سپیکر محمدعارف بن محمد یوسف نے وفد کے ہمراہ قومی اسمبلی کی کارروائی دیکھی۔ارکان نے ملائیشیا کی قیادت کی جانب سے مسئلہ کشمیر پر پاکستان کی مکمل حمایت کرنے پر بھرپور یکجہتی کا اظہار کیا۔بعد ازاں قومی اسمبلی کا اجلاس آج تک ملتوی کردیا گیا۔