اسلام آباد(سپیشل رپورٹر، نیوز ایجنسیاں)قومی اسمبلی میں پارلیمانی تاریخ میں پہلی بار حکمران جماعت نے کارروائی میں رکاوٹ پیدا کر دی اور اجلاس نہ چلنے دیا، ارکان نے ہنگامہ آرائی کرتے ہوئے اپوزیشن لیڈر کی تقریر سننے سے انکار کر دیا، کرپشن کا حساب دو کے نعرے لگائے ، سپیکر ڈائس کے سامنے بعض ارکان میں تصادم ہوتے ہوتے رہ گیا، سپیکر کو کارروائی مجبوراًملتوی کرنا پڑی۔ایوان زیریںکا اجلاس سپیکر اسد قیصر کی صدارت میں ہوا۔ سپیکر نے بجٹ پر بحث کے آغاز کیلئے فلور اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کو دیا تو حکومتی ارکان نشستوں سے کھڑے ہو گئے ، سپیکر نے کہا کہ بجٹ بحث میں نکتہ اعتراض نہیں ہو گا، تقریر ہونے دیں۔ اس دوران پیپلزپارٹی کے ارکان بھی نشستوں پر کھڑے ہو گئے ۔ اپوزیشن لیڈر کے خطاب کیلئے ان کے بینچ پر وزیراعظم کا ڈائس رکھا گیا تھا۔شیریں مزاری نے کہا کہ اپوزیشن لیڈر کو یہ استحقاق نہیں ،ان کے سامنے ڈائس کیوں رکھا گیا ہے ۔ سپیکرز نے اپوزیشن لیڈر کی درخواست پر فلور پرویز اشرف کو دے دیا ۔سابق وزیراعظم نے آصف زرداری کے پروڈکشن آرڈر جاری کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ زرداری کے پروڈکشن آرڈر جاری نہ ہوئے تو اچھی روایت قائم نہیںہو گی۔ اس دوران تحریک انصاف کے ارکان نے کراچی کو پانی دو کے نعرے لگانے شروع کر دیئے ۔ اس پر پرویز اشرف نے کہا پروڈکشن آرڈر کے مطالبہ پر ان کو آگ لگ گئی ہے ۔تلخکلامی پر حکومتی ارکان سپیکر ڈائس کے سامنے جمع ہو گئے جس پر کراچی سے پی پی پی کے آغا رفیع اﷲ بھی سپیکر ڈائس پر آ گئے ،سپیکر کو ناخوشگوار صورتحال کے پیش نظراجلاس 10 منٹ کے لئے ملتوی کرنا پڑا۔ اجلاس دوبارہ شروع ہوا تو سپیکر نے اپوزیشن لیڈر کی بجٹ پر تقریر کرنے کو کہا۔ حکومتی ارکان نے نو نو کے نعرے لگانا شروع کر دیئے ۔ شہریار آفریدی ، غلام سرور خان و دیگر نے پوائنٹ آف آرڈر دینے کا مطالبہ شروع کر دیا۔ اپوزیشن لیڈر تقریر کرنے اٹھے تاہم حکومتی ارکان کے شور شرابہ پر وہ تقریر نہ کر سکے ۔ سپیکر حکومتی ارکان کو ہاؤس ان آرڈر رکھنے کی ہدایت کرتے رہے ، حکومتی ارکان نے سپیکر کی ہدایت کو نظرانداز کرتے ہوئے ہنگامہ آرائی شروع کر دی اور سپیکر ڈائس کے سامنے جمع ہونا شروع ہو گئے ۔ دوسری طرف سے بھی ارکان سپیکر ڈائس کی طرف آنا شروع ہو گئے ۔ سپیکر نے کسی ناخوشگوار واقعہ کے پیش نظر اجلاس کی کارروائی ملتوی کر دی ۔این این آئی کے مطابق ناموس صحابہ کے معاملے پر بات کر نے کا موقع نہ دینے پر جے یو آئی (ف) نے ایوان سے واک آئوٹ کیا جبکہ احسن اقبال اور حنا ربانی کھر سمیت ارکان موبائل فون سے ویڈیو بناتے رہے ،ڈپٹی سپیکر نے اظہار برہمی کرتے ہوئے ویڈیو ڈیلیٹ کر نے کی ہدایت کی ۔