اسلام آباد (نامہ نگار، صباح نیوز ) قومی اسمبلی میں اپوزیشن ارکان کی جانب سے وزیراعظم کے ایوان سے جانے پر شورشرابہ کیا گیا ۔ ایوان زیریںکا اجلاس 11بج کر 40 منٹ پر شروع ہوا۔ وزیراعظم خاموشی سے آئے اور اپوزیشن سمیت کسی سے ملے بغیر نشست پر بیٹھ گئے ، تحریک انصاف کے ارکان نے استقبال کرتے ہوئے ڈیسک بجائے ۔ عمران خان اجلاس میں کچھ دیر شریک رہے تاہم خطاب اور کسی سوال کا جواب دیئے بغیر ہی چل دیئے جس پر اپوزیشن نے شورشرابہ شروع کر دیا ۔ارکان نے مہنگائی سے متعلق پلے کارڈ نکال کر اپنے سامنے رکھ لیے اور گو عمران گو کے نعرے لگائے ۔ ادھر وزیر ہاؤسنگ طارق بشیر چیمہ نے وقفہ سوالات میںبتایا گھر بنانے کے منصوبے کو حتمی شکل دیدی گئی ہے ، گوادر میں ایک لاکھ 10 ہزار اور کوئٹہ میں 30 ہزار گھروں کی تعمیر پر 1ماہ میں کام شروع ہو جائے گا، اسلام آباد میں گھروں کی تعمیر کیلئے 6 مقامات کی نشاندہی کی گئی ہے ،3مرلہ کے گھر بنانے کیلئے ریلیف کے سلسلے میں 5ارب روپے مختص کئے گئے ہیں۔ عمر ایوب نے بتایا سابقہ حکومت نے کئی ڈیموں کو پی ایس ڈی پی میں رکھا مگر فنڈز نہیں تھے ، وزیراعظم ان منصوبوں کا افتتاح کر رہے ہیں جن کیلئے فنڈز دستیاب ہیں ، بھاشا ڈیم کی زمین کے لئے کسی بینک سے قرضہ نہیں لیا گیا۔ صباحنیوز کے مطابق اسمبلی میں ہر وزیراعظم کے وقفہ سوالات، قومی معاملات پر پورے ایوان کی کمیٹی کی تشکیل، سود کی بنیاد پر نجی قرضہ و لین دین پر پابندی ، ہر نماز کی اذان ہونے پر ایوان کی کارروائی 20 منٹ کے لئے معطل کرنے سمیت اہم معاملات پر 11 بلز پیش کر دیئے گئے ۔ حکومت کی طرف سے جبری مذہبی تبدیلی کے بل کی مخالفت کی گئی ،کثرت رائے سے بل کو کمیٹی کے سپرد کر دیا گیا۔ پاکستانی خاتون کے غیرملکی شوہرکو پاکستانی شہریت دینے کے بل کو بھی مسترد کر دیا گیا۔ 11 بلز قائمہ کمیٹیوں کے سپرد کئے گئے ۔ فردوس عاشق نے پریس گیلری میں بیٹھ کر کارروائی دیکھی ۔ بعد ازاںاجلاس آج تک ملتوی کر دیا گیا۔