اسلام آباد (سپیشل رپورٹر) چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول زرداری کی جانب سے قومی اسمبلی کے اجلاس میں عمران خان کو سلیکٹڈ، نااہل اور نالائق وزیراعظم کہنے پر حکومتی ارکان نے نشستوں پر کھڑے ہوکر شدید احتجاج کیا، جوابا ً عمر ایوب کی تقریر پر پیپلزپارٹی نے ان کی نشست کے گرد گھیرا ڈال دیا، سپیکر کو مجبوراً کچھ دیر کیلئے اجلاس کی کارروائی روکنا پڑ ی،اجلاس دوبارہ شروع ہوا توپیپلز پارٹی کے ارکان نے عمر ایوب کو بولنے نہ دیا اور احتجاج جاری رکھا جس پر سپیکر نے اجلاس آج تک کیلئے ملتوی کر دیا۔ ایوان زیریںکا اجلاس سپیکر اسد قیصر کی زیر صدارت ہوا۔ بلاول زرداری نے نکتہ اعتراض پر عمران کو سلیکٹڈاور نااہل وزیراعظم قرار دیتے ہوئے کہا میری غیر موجودگی میں ایک صاحب نے تقریر کرکے مجھے ملک دشمن کہا،ہم ضیاء الحق، ایوب خان اور مشرف سے نہیں ڈرے ،یہ کٹھ پتلی حکومت ہمارے سامنے کیا ہے ، آپ نے اسد عمر کو کیوں نکالا؟ کیا آپ نے تسلیم کیا کہ وہ پڑھا لکھا جاہل ہے جس پر سپیکر نے جاہل کا لفظ حذف کرا دیا۔ بلاول نے مزید کہا میرے بیچارے فواد چودھری کو کیوں نکالا گیا، عامر کیانی اور غلام سرور کو کیوں نکالا گیا؟ سلیکٹڈ وزیراعظم اپنی نااہلی اس طرح نہیں چھپا سکتے ، اگر نکالنا ہے تو انہیں نکالا جائے ۔کالعدم تنظیموں سے تعلق رکھنے والے وزرا کو نکالنا پڑیگا۔انہوں نے کہاکہ مودی گجرات کا قصائی تھا لیکن آج کشمیر کا قصائی بنا ہوا ہے ، مودی الیکشن جیتنے کیلئے ایٹمی جنگ چھیڑنا چاہتا تھا، ہماری فورسز نے بڑی بہادری سے بھارت کو منہ توڑ جواب دیا اور ان کا جہاز گرایا ۔ انہوں نے کہا کہ ایک آنکھ سے دیکھیں تو مشرف کی کابینہ جبکہ دوسری آنکھ سے دیکھیں تو پیپلز پارٹی کے وزیر نظر آتے ہیں۔بلاول نے کہا اگر مجھے بات نہیں کرنے دی گئی تو وزیراعظم بھی نہیں کر سکیںکے اور انہیںایوان میں گھسنے نہیں دینگے ۔ چیئرمین پی پی کی تقریر کے دوران حکومتی ارکان نشستوں پر کھڑے ہو گئے اور شدید احتجاج کیا۔اس دوران وفاقی وزیر عمر ایوب نے کہا سب کو یاد ہے کہ الذوالفقار گروپ کس نے بنایا ، امریکہ میں ایک غدار کو کس نے سفیر لگایا اور کون ایوب خان کو ڈیڈی کہاکرتا تھا ، ہم کسی کو بھی وزیراعظم کی توہین نہیں کرنے دینگے ۔ عمر ایوب کی تقریر پر پیپلزپارٹی کے ارکان نے ان کے گرد گھیرا ڈال دیا اور شدید نعرے بازی کی جس پر اجلاس ملتوی کر دیا گیا۔ قبل ازیںوفاقی وزیر داخلہ اعجاز شاہ نے ای سی ایل میں ڈالے گئے 461 افراد کی فہرست پیش کی جس میںآصف زرداری اور بلاول سمیت 6ارکان قومی اسمبلی کے نام ای سی ایل میں ڈالنے کا اعتراف کیا گیا ۔وزیر داخلہ کے تحریری جواب میں کہا گیا بلاول بھٹو زرداری، علی وزیر اور محسن داوڑ کے نام نکال دیئے گئے جبکہ آصف زرداری، سعد رفیق اور افضل کھوکھر کے نام تاحال ای سی ایل میں شامل ہیں۔ ادھر ایوان نے فاٹا میں حلقہ بندیوں کے آرڈیننس میں 120دن توسیع کی قرارداد کثرت رائے سے منظور کرلی۔ سری لنکا میں دہشتگردی کیخلاف وزیر مملکت پارلیمانی امور کی مذمتی قرارداد بھی متفقہ منظور کی گئی ۔اجلاس میں سانحہ سری لنکا پر ایک منٹ کی خاموشی جبکہ سانحہ کوسٹل ہائی وے اور ہزارہ برادری کے شہدا کیلئے دعامغفرت کی گئی ۔ اس سے پہلے ہاؤس بزنس ایڈوائزری کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میںقومی اسمبلی کا موجودہ اجلاس 3مئی تک جاری رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ۔